اسلام آباد(اے بی این نیوز) پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اے بی این کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کوشش کی ہے کہ میرا ان سے رابطہ ہوجائے اور پھر میں میڈیا سے بات کرسکوں میری ان سے بات نہیں ہوسکی کوئی ایسا واقعہ میرے علم میں نہیں ہے کہ جسے انہیں ٹھیس پہنچی ہو۔
حساس آدمی تو وہ ہیں پڑھے لکھے آدمی ہیں اور سینئر وکیل ہیں بڑا ٹھیک لکھا انہوں نے کہ وہ کھلی کتاب ہیں اس ٹویٹ بارے ابھی واضح نہیں ہے انہوں نے یہی لکھا ہے کہ میں خان صاحب سے گزارش کروں گا یہ جو گزارش ہے یہ انہوں نے پہلے بھی کئی دفعہ کی ہے پچھلے ہفتے بھی کی ہے خان صاحب نے ٹرن ڈائون کیا ہے خان صاحب اس کو دوبارہ بھی نہیں مانیں گے اور یہ ایسا ہی ہوگا ۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کوئی سخت سوال نہیں کئے مجھے نہیں پتا کہ آپ تک ایسی خبریں کون پہنچاتا ہے آپ نے سوال کیا ہے تو میں بتادیتا ہوں کہ پولیٹیکل کمیٹی میں الیکشن کے حوالے سے جو ووٹنگ ہوئی اس میں میرا اور راجا صاحب کا جو موقف تھا وہ بالکل ایک تھا اور موقف یہی تھا کہ ہمیں اس الیکشن میں نہیں جانا چاہئے۔
اس ننگے دھڑنگے نظام کو جو پچھلےکئی مہینوں میں دو سالوں میں درجنوں دفعہ ایکسپوز ہوچکا ہے الیکشن میں حصہ لینا اس نظام کپڑے پہنانے کے مترادف ہے سوہم ایک پیج کے اوپر تھے مگر بہرحال جمہوریت میں فیصلے اکثریت کی بنیاد پر ہوتے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے کوئی آدمی دوسرے پیج پر اس لئے نہیں جاسکتا کہ اس پارٹی کا لیڈر عمران خان ہے اور جو ان کا فیصلہ ہے اس سے روگردانی کرنے کی کوئی ہمت نہیں کرسکتا ۔
خان صاحب کا اصل جو پیغام ہے وہ علی بخاری صاحب نے ہم نے ان کو خود مدعو کیا کمیٹی میں انہوں کہا کہ خان صاحب کی طرف سے یہ نام آگیا ہے خان صاحب کو جو حکم اللہ اللہ خیرصلہ۔
مزید پڑھیں: بھارتی آبی جارحیت ،دریائے ستلج میں پانی کے بہائو میں مسلسل اضافہ