اسلام آباد (رضوان عباسی سے) حکومت پاکستان کی جانب سے اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کے باوجود افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے پہلے مہینے جولائی 2025 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں ماہانہ بنیادوں پر 78 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2025 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 10 کروڑ ڈالرز سے تجاوز کر گیا جبکہ جون 2025 میں یہ حجم صرف 5 کروڑ 63 لاکھ ڈالرز تھا۔ اسی طرح گزشتہ سال جولائی 2024 میں مجموعی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 9 کروڑ 74 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کی گئی تھی، جو رواں سال مزید بڑھ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دو مالی سالوں کے دوران افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں بڑی کمی دیکھنے میں آئی تھی۔ مالی سال 2022-23 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 7 ارب 10 کروڑ ڈالرز تھا، جو مالی سال 2024-25 میں کم ہو کر صرف ایک ارب 3 کروڑ ڈالرز رہ گیا۔ اس دوران دو سال میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی درآمدات 6 ارب 7 کروڑ ڈالرز کم ہوئیں۔
اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ مالی سال 2023-24 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2 ارب 89 کروڑ ڈالرز رہا تھا، جو پچھلے سال کی نسبت 4 ارب 21 کروڑ ڈالرز کم تھا۔ مزید یہ کہ مالی سال 2024-25 میں اس میں ایک ارب 86 کروڑ ڈالرز کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں ہونے والی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کیے ہیں، تاہم اس کے باوجود رواں سال کے آغاز میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں حالیہ اضافہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں بہتری کا عندیہ دیتا ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ کے خدشات بھی برقرار ہیں، جنہیں روکنے کے لیے مزید پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں 46 جوا اور فاریکس ایپس پر پابندی عائدکردی گئی