اہم خبریں

سرکاری تعلیمی نظام کا جنازہ نکل گیا، بچے فیل،متعلقہ حکام کے نجی سکولوں کے دورے،ٹی اے ڈی بنانے پر زور،بورڈ نظام فلاپ

پتوکی (اے بی این نیوز) پتوکی کی تعلیمی صورتحال پر جاری ہونے والی سالانہ رزلٹ رپورٹ نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ نویں جماعت کے نتائج کے مطابق تحصیل پتوکی کے سرکاری ہائی سکولوں کی کارکردگی نہایت مایوس کن رہی، جس پر شہریوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق گورنمنٹ ہائی سکول بله میں کل 170 طلبہ نے امتحان دیا جن میں سے صرف 16 پاس ہوسکے۔ اسی طرح گورنمنٹ ہائی سکول یٹڑھانہ میں 43 میں سے صرف 10 کامیاب ہوئے۔ پتوکی کے مرکزی ہائی سکول کا حال بھی مختلف نہیں رہا جہاں 400 طلبہ میں سے صرف 98 کامیاب ہوئے۔ گورنمنٹ ہائی سکول سراۓ مغل میں 59 طلبہ نے پرچہ دیا لیکن پاس ہونے والوں کی تعداد صرف 20 رہی۔

بلوک کے ہائی سکول میں 53 طلبہ میں سے 16، جبکہ ججہ سکول میں 56 میں سے بھی محض 16 کامیاب ہوسکے۔ گورنمنٹ ہائی سکول گلزار جاگیر میں تو صورتحال مزید تشویشناک رہی جہاں 18 میں سے صرف ایک طالب علم کامیاب ہوسکا۔

پھول نگر نمبر 1 سکول میں 276 میں سے 38 طلبہ پاس ہوئے، اور پھول نگر نمبر 2 میں 54 میں سے صرف 4۔ پنجورائے کلاں سکول میں 68 میں سے 19، جبکہ حبیب آباد سکول میں 139 میں سے 22 بچے کامیاب ہوسکے۔

برہوال کلاں سکول میں 86 طلبہ نے امتحان دیا مگر پاس ہونے والوں کی تعداد صرف 8 رہی۔ اسی طرح کانواں ملیاں سکول میں بھی 40 میں سے صرف 8 طلبہ کامیابی حاصل کر سکے۔

یہ نتائج پورے تعلیمی نظام اور متعلقہ حکام کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہیں۔ والدین اور عوامی نمائندے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جب حکومتی دعوے اور زمینی حقائق میں اتنا بڑا فرق ہو تو پھر بچوں کے مستقبل کا ذمہ دار کون ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہزاروں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ جائے گا۔

واضح رہے کہ یہ رزلٹ صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے اپنے انتخابی حلقہ کا ہے،ایک بات اور انتہائی اہم ہے کہ سرکاریر تعلیمی بورڈز کے چیئر مین اور متعلقہ حکام نجی تعلیم اداروں کے دورے کرتے ہیں، جبکہ ان کے اپنے سرکاری سکول تو بالکل ہی گھوسٹ بنے ہو ئے ہیں جہاں سرکاری تعلیمی نظام کا جنازہ نکل چکا ہے، محض ٹی اے ڈی بنا نے کیلئے دورے کر کے سرکاری خزانے کی ملاٹ مار جاری ہے

وزیر اعلیٰ پنجاب کو چاہیئے کہ وہ بورڈز نظام کو ختم کرے ایک تھرڈ پارٹی سے تعلیمی نظام کو ایویلییوٹ کرائیں تاکہ یہ دوروں کی عیاشیاں بچ سکیں اور تعلیمی نظام بہتر ہو سکے۔
مزید پڑھیں :ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی ممکن نہیں، کتنے مقدمات میں مزید ضمانت درکار،جا نئے تفصیل

متعلقہ خبریں