اہم خبریں

ضمنی انتخابات میں حصہ لینا یا نہیں، محمود اچکزئی اپوزیشن لیڈر ہو نگے یا نہیں پی ٹی آئی کا نیا موقف سامنے آگیا

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما رؤف حسن نے کہا کہ پارٹی کی سیاسی کمیٹی یہ فیصلہ کرے گی کہ تحریک انصاف ضمنی انتخابات میں حصہ لے گی یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی پارٹی نے بانی پی ٹی آئی کے فیصلے پر نظرثانی کی سفارش کی تھی اور یہ معاملہ آج ہونے والی سیاسی کمیٹی کی میٹنگ میں تفصیل سے زیر بحث آئے گا۔

رؤف حسن نے وضاحت کی کہ نااہل قرار دیے گئے ممبران کو پارٹی مؤقف کی حمایت کرنے کی وجہ سے سزا دی گئی تھی مگر یہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا کہ انہیں دوبارہ نامزد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محمود اچکزئی سے متعلق فیصلہ بھی پارٹی کی سیاسی حکمت عملی اور اندرونی توازن کو سامنے رکھ کر کیا گیا۔ ان کے مطابق پارٹی کے کسی رکن کو سزا نہیں دی گئی بلکہ ان کی قربانیوں اور خدمات کو تسلیم کیا گیا ہے۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ

اپوزیشن لیڈر کو پارٹی اور اکثریتی ٹیم کے ساتھ چلنا ہوگا تاکہ ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے مؤثر کردار ادا کیا جا سکے۔ رؤف حسن کا کہنا تھا کہ ایک حقیقی لیڈر وہی ہوتا ہے جو حالات کے مطابق اپنی پالیسی میں تبدیلی لائے اور نئے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے فیصلے کرے۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام سیاسی قوتوں کو یکجا ہو کر آئین کی بحالی کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے اور ماضی کے اختلافات کو موجودہ مواقع کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دینا چاہیے۔

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے رؤف حسن نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں سیاسی طور پر اپنی مقبولیت اور وزن کھو چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت آ گیا ہے کہ تمام سیاسی طاقتیں اپنی سابقہ غلطیوں کا اعتراف کریں اور ملک کے بہتر مستقبل کے لیے اکٹھے ہو جائیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق تحریک انصاف کی آئندہ کی حکمت عملی ضمنی انتخابات کے فیصلے سے واضح ہوگی اور یہ فیصلہ ملکی سیاسی منظرنامے پر براہ راست اثر ڈال سکتا ہے، کیونکہ عوام آئینی بالادستی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے ایک مؤثر لائحہ عمل کے منتظر ہیں۔

مزید پڑھیں :پی ٹی آئی بمقابلہ حکومت، ضمنی انتخابات فیصلہ کن،صورتحال گو مگو کا شکار

متعلقہ خبریں