اہم خبریں

9 مئی اور عمران خان،یہ سیاسی بھنور کیسے حل ہو گا،شاہد خٹک نے دو ٹوک بتا دیا،جا نئے تفصیلات

اسلام آباد(اے بی این نیوز           ) اگر کسی سے غلطی ہوئی ہے تو معافی مانگنے میں کوئی قباحت نہیں، لیکن نو مئی کے واقعات جیسے بڑے سانحے پر شفاف اور غیرجانبدار عدالتی کمیشن قائم ہونا چاہیے۔
اگر عدالتی تحقیقات میں یہ ثابت ہو جائے کہ تحریک انصاف یا عمران خان براہِ راست ملوث ہیں تو معافی مانگنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
عمران خان نے ہمیشہ پُرامن جدوجہد کی تعلیم دی، کسی کو تشدد یا توڑ پھوڑ پر نہیں اُکسایا۔ ہم پرامن جماعت ہیں ہماری جماعت نے ماضی میں 126 دن کا دھرنا دیا لیکن ایک گملا تک نہیں ٹوٹا۔ ہم نے بڑے بڑے جلسے کیے اور پرامن احتجاج کی مثال قائم کی۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہد خٹک نے اے بی این کے پروگرام تجزیہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

اگر کبھی کوئی گندگی یا نقصان ہوا تو ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت صفائی بھی کرائی۔بات چیت کے دروازے بند نہیں کرنے چاہییں ، پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے جو مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔ عمران خان کی گرفتاری سے قبل بھی وہ ویڈیوز میں سیاسی استحکام کے لیے بات چیت پر زور دیتے رہے ہیں۔
ان کے مطابق مذاکرات اس وقت نتیجہ خیز ثابت ہوتے ہیں جب فریقین ایک دوسرے کو سنجیدگی سے لیں۔گزشتہ تین سال مشکلات کا سامنا انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں پی ٹی آئی کو شدید دباؤ، گرفتاریوں، کارکنوں پر تشدد اور کاروباری نقصان جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑا۔
لیکن عوام اب بھی عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نو مئی کے بعد مشکلات بڑھیں،پی ٹی آئی رہنما کے مطابق نو مئی کے بعد پارٹی کے کارکنان کو احتجاج کے حق سے محروم کیا گیا۔ اس کے باوجود تحریک انصاف نے دوبارہ منظم ہو کر اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کو قوم بھرپور انداز میں سڑکوں پر نکلی، حالانکہ جھنڈا اٹھانے تک پر پابندی لگائی گئی تھی۔ شاہد خٹک نے کہا کہ بنیر اور سوات میں پہاڑی تودے گرنے اور طوفانی بارشوں سے بڑا نقصان ہوا۔ پولیس اور ریسکیو اداروں نے اپنی پوری کوشش کی، مگر وسائل کی کمی اور سسٹم کی کمزوری نمایاں رہی۔
انہوں نے وفاقی حکومت پر الزام لگایا کہ اب تک خیبر پختونخوا کو کوئی فنڈز جاری نہیں کیے گئے، حالانکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) پورے ملک کے لیے کام کرتی ہے۔سیاسی پوائنٹ اسکورنگ مناسب نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قدرتی آفات پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، یہ انسانوں کی زندگی کا مسئلہ ہے۔ نون لیگ یا کسی بھی جماعت کو امداد کو سیاسی ایونٹ نہیں بنانا چاہیے۔ عمران خان نے ماحولیات کے لیے سب سے زیادہ کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے واحد رہنما ہیں جنہوں نے ماحولیات اور جنگلات کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے۔ بلین ٹری سونامی منصوبے کا مذاق اُڑایا گیا، مگر عالمی اداروں نے اس منصوبے کو دنیا کا بہترین ماحولیاتی اقدام قرار دیا۔

مزید پڑھیں :چلو چلو دبئی چلو، ورک ویزا اوپن،جا نئے شرائط اور اہلیت،ماہانہ انکم 9 لاکھ سے زائد

متعلقہ خبریں