پشاور (ے بی این نیوز)پشاور میں سیلاب صورتحال کے پیش نظر ضلع بونیرمیں ایمرجنسی نافذکرنے کا فیصلہ۔ بونیر کے سب ڈویژنز دگر، گڈیزئی، گگرا، مندنڑ اور چغرزئی میں سیلاب ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ترجمان نے ہدایت کی ہے کہ
تمام محکمے ایمرجنسی ریسپانس پلان کے تحت یونٹس فعال کریں۔ متاثرہ آبادی کی بروقت ریسکیو و امداد کے لیے وسائل متحرک کرنے کی ہدایت۔ نقصانات کا فوری تخمینہ لگا کر رپورٹ ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کو جمع کرانے کا حکم۔
پشاور:تمام افسران و عملہ چھٹیوں میں بھی ڈیوٹی سٹیشنز پر موجود رہیں۔ پشاور:سیلاب ایمرجنسی کا نفاذ اگلے احکامات تک جاری رہے گا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ24 گھنٹوں كے دوران ہونے والی بارشوں سے جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری۔
بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 43 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوے۔ جاں بحق افراد میں 33 مرد، 2 خواتین اور 8 بچے شامل جبکہ زخمیوں میں 11 مرد، 2 خواتین اور1 بچہ شامل۔
بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 30 گھر وں کو نقصان پہنچا۔ جس میں 25 گھروں کو جزوی اور 5 گھر مکمل منہدم ہوئے۔
یہ حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع سوات، بونیر ، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔
تیز بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں جہاں ریسکیو اپریشن تاحال جاری۔ شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ۔
پی ڈی ایم اے نے پہلے ہی سے موسمی صورتحال کے پیش نظر تمام ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات اٹھانے کے لئے مراسلہ ارسال کر دیا تھا۔ تمام متاثر اضلاع میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت۔
تما م متعلقہ اداروں کو سیاحتی مقامات پر بند شاہراوں اور رابطہ سٹرکوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت۔ تمام سیاحوں کو موسمی صورتحال سے آگاہ کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت۔
مزید پڑھیں :عمر ایوب اور زرتاج گل کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد