اہم خبریں

جائیدادوں کی نیلامی پر حکم امتناع دینے کی بحریہ ٹائون کی استدعا مسترد

اسلام آباد(اے بی این نیوز) سپریم کورٹ نے جائیدادوں کی نیلامی پر حکم امتناع دینے کی بحریہ ٹاؤن کی استدعا مسترد کردی۔سپریم کورٹ سے بحریہ ٹاؤن کو فوری ریلیف نہ مل سکا۔

جائیدادوں کی نیلامی پر حکم امتناع دینے کی بحریہ ٹاؤن کی استدعا مسترد کردی گئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔عدالت نے ملک ریاض اور بحریہ ٹاون کیخلاف ریفرنسز کی نقول جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ یک طرفہ اسٹے نہیں دے سکتا،دوسری سائیڈ کو سن کر فیصلہ کریں گے۔

13 اگست کو مرکزی اور متفرق تمام درخواستوں پر سماعت ہوگی۔قبل ازیں 5 اگست کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا تھا۔ عدالت نے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز نیلامی روکنے کی درخواستیں مسترد کرکے نیب کوبحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز نیلام کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

واضح رہے کہ بحریہ ٹاؤن کی 6 کمرشل جائیدادوں کی نیلامی پر نیب راولپنڈی نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیاہے کہ بحریہ ٹاؤن کی 6 میں سے 3 پراپرٹیز کی نیلامی کر دی گئی ہے۔

نیب کے اعلامیہ کے مطابق نیلامی کا مقصد عدالتی پلی بارگین کی باقی رقم کی وصولی ہے، روبیش مارکی 50 کروڑ 80 لاکھ روپے میں نیلام کی گئی، مارکی طے شدہ کم از کم قیمت سے 2 کروڑ زیادہ میں فروخت ہوئی، قیمت کی ادائیگی اور پلاٹ کی منتقلی کا عمل ابھی جاری ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ روبیش مارکی کی رقم نیب کو ٹرانسفر ہونے کا عمل شروع ہو گیاہے ، کاپوریٹ آفس ون کی 87کروڑ 60 لاکھ کی مشروط بولی لگی، کارپوریٹ آفس ٹو کی 88 کروڑ 15 لاکھ کی مشروط بولی وصول ہوئی، کارپوریٹ آفس ون اور ٹو کی نیلامی کی منظوری دی جانا باقی ہے۔

3 جائیدادوں کی نیلامی مؤخر کر دی گئی کیونکہ ان کی مطلوبہ بولی موصول نہیں ہوئی، باقی رہ جانے والی 3 جائیدادوں کی نیلامی دوبارہ کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دیدی

متعلقہ خبریں