اسلام آباد ( اے بی این نیوز )ماہر قانون حافظ احسان احمد نے اے بی این کےپروگرام’’ڈیبیٹ@8‘‘میں گفتگو کرتے ہو ئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی نیازی صاحب نے کہا کہ جو چترالی والا فیصلہ جو شیڈول ہے وہ پشاورہائیکورٹ نےمعطل کردیا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں کام کررہی ہیں۔امجد دستی کا جو پشاور ہائیکورٹ نے شیڈول سسپنڈ کیا ہے وہ بھی 26 ویں آئینی ترمیم کے بعداس کا مطلب ہے وہ بھی کررہی ہیں یہاں بھی انہیں جو ریلیف مل رہا ہے وہ سارا 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ہے لہٰذا اس کے کوور اپ میں نہیں جانے چاہئے۔
دوسرا اس چیز کے اندر ہے پی ٹی آئی پولیٹیکل پارٹی کی حیثیت سے سمجھتی ہے کہ پارٹی کے طور پر ہوا ہے یا ذاتی طور پر اگر تو پارٹی کے طور پر آیا ہے تو جو جو جس نے پارٹی سے اپنے آپ کوجوجو جس نے اپنے آپ کو پارٹی سے ڈسٹنس کیا ہے تواس نے سمجھا ہوگا کہ ہماری پارٹی جو ہے وہ رول آف لاء کی بجائے رول آف ڈسٹرکشن کی طرف چلی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں: آج کا ڈالر ریٹ پاکستان میں کیا ہے ؟