اسلام آباد (اے بی این نیوز) ایم کیو ایم کے رہنما عامر معین پیرزادہ نے کہا ہے کہ ملک میں جاری چینی بحران کے حوالے سے کوئی ابہام باقی نہیں رہا کیونکہ چینی مافیا انتہائی طاقتور اور منظم ہے۔ اے بی این نیوز کے پروگرام “بدلو” میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے میں نشاندہی بھی کریں گے اور اپنی ذمہ داری بھی قبول کریں گے، لیکن اتنا ہی بوجھ اٹھائیں گے جتنا اٹھانا ممکن ہو۔
عامر معین پیرزادہ نے کہا کہ جب صدر اور وزیراعظم خود چینی کے کاروبار میں شامل ہوں تو باقی لوگ کیوں پیچھے رہیں۔ اس طرح عوام کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ اگر حکمران یہ کام کر سکتے ہیں تو باقی لوگ بھی کر سکتے ہیں۔ ان کے مطابق چینی کی برآمدات کی اجازت کس نے دی اور اس کی اصل ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے، اس کا تعین کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اگست میں چینی کی قیمت 165 روپے تھی جو ستمبر میں مزید بڑھی اور نومبر تک 171 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔ اگر مل مالکان منافع نہیں کما رہے تو پھر ایکس مل قیمت مسلسل کیوں بڑھ رہی ہے؟ عامر معین پیرزادہ نے کہا کہ نئی بوتل اور نیا فیشن آ سکتا ہے لیکن چینی کوئی دوا نہیں کہ سردیوں میں لازمی مہنگی ہو۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیو ایم اس معاملے میں اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹے گی، تاہم ذمہ داری بانٹنا اور اصل کردار ادا کرنے والوں کو بے نقاب کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ عامر معین پیرزادہ نے کہا کہ چینی بحران نے مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم کر دیے ہیں اور حکومت کی خاموشی اس بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔
مزید پڑھیں : لاہور میں بڑا سیا سی دنگل، 18ستمبر کو میدان سجے گا،جا نئےکون کون اکھاڑے میں اترے گا