اسلام آباد (اے بی این نیوز) سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اے بی این نیوز کے پروگرام ’’سوال سے آگے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست کے پلان پر پارٹی کے اندر تفصیلی بات چیت جاری ہے اور مناسب وقت پر اس کی تفصیلات عوام کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت اور کارکنان کو گرفتاریوں کا بڑا خدشہ لاحق ہے جبکہ حکومت بھی بار بار واضح کر رہی ہے کہ وہ اس حوالے سے مکمل تیاری کر چکی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکمتِ عملی خفیہ رکھی گئی ہے اور اسے میڈیا پر ظاہر نہیں کیا جائے گا کیونکہ پانچ اگست کوئی اختتام نہیں بلکہ حالات کے مطابق ایک نیا نقطہ عروج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سب کچھ موجود ہے، ہم نے کچھ نہیں چھپایا، لیکن ہمارے نوجوان کارکنان گرفتار کیے جا رہے ہیں۔ اس کے باوجود وہ اپنے مقصد کے لیے میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں کیونکہ تحریک کا اصل مقصد اپنے آئینی اور سیاسی حقوق کا حصول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محمود خان اچکزئی کو اعلان کی ذمہ داری اس لیے دی گئی ہے کیونکہ وہ اتحاد کے صدر ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ تحریکوں کی کامیابی کے لیے کوئی ایک ڈیڈ لائن یا آخری تاریخ نہیں ہوتی۔ شیخ وقاص اکرم کے مطابق تحریک انصاف کا مقصد نظام کو غیر آئینی طریقے سے چیلنج کرنا نہیں بلکہ پرامن اور آئینی جدوجہد کے ذریعے اپنی آواز بلند کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی طرف مارچ کو روکنے سے حکومت پر دباؤ کم نہیں ہوگا اور مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہ دینا حکومتی خوف کی علامت ہے۔ ان کے مطابق تحریک انصاف کی جدوجہد خفیہ نہیں بلکہ عوامی ہے اور یہ قربانیوں سے مزین ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ تحریک کا اصل مرکز ’’تحفظ پاکستان‘‘ ہوگا جس میں تمام اتحادی جماعتیں اپنا کردار ادا کریں گی۔
قاسم اور سلیمان کی پاکستان آمد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی تصدیق شدہ اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ دینا ایک غیر قانونی عمل ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ سیٹیں قربان ہو سکتی ہیں مگر بانی پی ٹی آئی کا ساتھ کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ پارٹی میں واپسی کا فیصلہ بھی صرف بانی پی ٹی آئی کا اختیار ہے اور جو لوگ پارٹی چھوڑ کر گئے تھے، وہ اب واپسی کے لیے منتیں کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں :سیدھا ڈس کوالیفکیشن پر لے جایا گیا، ہم اسے ہر فورم پر چیلنج کریں گے، سسٹم کو ایکسپوز کر ینگے ،احمد چٹھہ