اسلام آباد (اے بی این نیوز ) مون سون بارشوں کے دوسرے سپیل سے تباہی۔ 5 افراد جاں بحق ۔ چلاس میں 20 سے 30 گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔ 3 لاشیں اور 4 زخمی نکال لئے گئے۔
لو دھراں سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 17افراد اب بھی لاپتہ ۔ ریسکیو آپریشن میں جی بی سکاؤٹس اور دیگر ادارے شامل ۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیاحوں کی تلاش جاری ۔
مرنے والوں میں نجی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے مالک۔ اہلیہ اور بیٹا شامل ۔ مواصلاتی نظام درہم برہم ۔ ہزاروں سیاح پھنس گئے۔ جل کھڈ روڈ ٹریفک کے لئے بند ۔
بابوسر پر پھنسے سیکڑو ں سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا۔ بابوسر پر ایک گرلز سکول، دو ہوٹل، ایک پن چکی، گندم ڈپو، پولیس چوکی، ٹورسٹ پولیس شلٹر، اور شاہرہ سے متصل 50 مکانات تباہ ۔
، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت۔ ، چلاس میں تمام ہوٹل سیاحوں کیلئے مفت کھول دئیے گئے۔
تھک کے لوگوں نے 100سے زیادہ سیاحوں کو گھروں میں پناہ دیدی۔ ، ڈی پی او دیامر کی نگرانی میں پولیس اور ریسکیو ٹیموں کاسرچ آپریشن جاری ۔ ، ایک پرس سے 25 لاکھ روپے کی رقم برآمد۔
صدرِ اور وزیر اعظم کا بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار۔ ، متعلقہ ادارے کومتاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت۔
مزید پڑھیں :نجی سوسائٹی ،سیلابی پانی میں باپ بیٹی بہہ گئے،تلاش جاری