اہم خبریں

غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی کام کرنیوالے کال سینٹرز کیخلاف آپریشن ،درجنوں گرفتار

اسلام آباد(اے بی این نیوز)ملک بھرمیں غیرقانونی کال سینٹرز کیخلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری ہیں،مالی فراڈ کا بڑا عالمی نیٹ ورک چلانے والوں کے پاکستان میں موجود سولہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے۔

پاکستان میں بیٹھ کر مالیاتی فراڈ کا عالمی نیٹ ورک چلانے والوں کی شامت آگئی،نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن اتھارٹی کی “گرے آپریشن” کے نام سے ملک گیر کارروائیاں جاری ہیں،درجنوں ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا۔

ذرائع کےمطابق ایک ایک کال سینٹر میں پچاس سے پانچ سو نوجوان کو بھرتی کیا جاتا تھا،وی پی این اور مخصوص سافٹ ویئرز کے ذریعے امریکا، بھارت، پرتگال، یونان سمیت کئی ممالک کی پروفائلنگ پاکستان میں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

آن لائن شاپنگ اور سیروتفریح کے شوقین افراد ملزمان کا آسان ہدف ہے،ڈیٹا پاکستان سے بیرون ملک گروہوں تک پہنچایا جاتا،جہاں اس عالمی نیٹ ورک کے کارندے لاکھوں ڈالرزکا فراڈ کرتے تھے،کئی غیرقانونی کال سینٹرز ایس ای سی پی سے رجسٹریشن لے کر خود کو قانونی ظاہر کرتے رہے،مگر حقیقت میں یہ ہائی ٹیک فراڈ فیکٹریاں چلا رہے تھے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے محمود الحسن کاکہنا ہے کہ ایک ماہ میں ہم نے اراؤنڈ کوئی 16 کال سینٹرز کے اوپر ریڈ کیے اورکافی سارے فارنرز اور لوکل لوگوں کو پکڑا ہے،خاص کرجو والدین اپنے بچوں کو کال سینٹرز میں بھیجتے ہیں ان کو ضرور ویریفائی کریں کہ وہ کون سے کال سینٹر میں کام کر رہے ہیں اور وہاں پہ کیا ایکٹیوٹی چل رہی ہے۔

این سی سی آئی اے کی ابتدائی تحقیقات میں غیر قانونی کال سینٹرز کی جانب سے عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچانا ہے،حکام کا کہنا ہے کہ ذمہ داروں کو سخت سزائیں دلوائی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں