نیلم (نیوز ڈیسک)آزاد جموں وکشمیر کی وادی نیلم میں جیپ گہری کھائی میں گرنے سے 2 خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق جاں بحق ہوگئے، حادثے میں 3 بچے زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر وادی نیلم ندیم احمد جنجوعہ کے مطابق یہ حادثہ دوپہر تقریباً پونے ایک بجے سری گاؤں کے قریب پیش آیا، جب بدقسمت خاندان کندل شاہی سے اپنے آبائی گاؤں جاگران واپس جا رہا تھا، کندل شاہی مظفرآباد سے تقریباً 73 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانچ دروازوں والی پجیرو جیپ ایک تنگ موڑ پر تھی، جب ڈرائیور نے گاڑی کی پوزیشن درست کرنے کے لیے اسے کچھ پیچھے کیا، اسی دوران سڑک کا ایک حصہ بیٹھ گیا، جس کے باعث جیپ پہاڑی ڈھلوان سے لڑھک کر تقریباً 300 فٹ نیچے کھائی میں جاگری۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق حادثے میں 7 افراد پر مشتمل خاندان کے 4 افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جن میں 65 سالہ حاجی سعید عالم (ڈرائیور)، ان کی 50 سالہ اہلیہ اکبر جان، 55 سالہ برادر نسبتی محمد عرفان اور 60 سالہ سالی افسر جان موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ تین بچے شدید زخمی ہوئے۔
زخمی بچوں کی شناخت 12 سالہ حسیب ولد شفیق، 10 سالہ ذیشان اسحٰق اور اس کی 14 سالہ بہن کوثر بی بی کے نام سے ہوئی، زخمیوں کو ابتدائی طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اٹھمقام منتقل کیا گیا، بعد ازاں خصوصی علاج کے لیے سی ایم ایچ مظفرآباد ریفر کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ آزاد جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں کی تنگ اور خستہ حال رابطہ سڑکوں پر مہلک حادثے ایک معمول بنتے جا رہے ہیں، پرانی گاڑیاں، خطرناک چڑھائیاں، غیر محفوظ موڑ اور ڈرائیوروں کی غفلت اکثر ان المناک سانحات کا سبب بنتی ہیں۔
اسی ماہ کے اوائل میں وادی جہلم میں ایک اسکول وین پہاڑی سڑک سے نیچے جا گری تھی جس میں 5 سے 14 سال کی عمر کے کم از کم 29 اسکول بچے اور ان کا ڈرائیور زخمی ہو گئے تھے۔
اسی طرح 4 جولائی کو وادی نیلم میں ہی ایک اور حادثے میں 6 افراد پر مشتمل ایک خاندان اس وقت جاں بحق ہو گیا تھا جب ان کی کار سڑک سے پھسل کر نشیب میں دریا کے کنارے جا گری تھی۔
17 جون کو ہونے والے ایک اور المناک واقعے میں دھیر کوٹ کے قریب ایک جیپ کھائی میں گرنے سے ایک خاتون اور ایک نوعمر لڑکا جان کی بازی ہار گئے تھے۔
اس سے تین ہفتے قبل 28 مئی کو پونچھ ڈویژن میں آزاد جموں و کشمیر پولیس کے پانچ اہلکار، جن میں ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر، تین انسپکٹر اور ایک کانسٹیبل شامل تھے، سرکاری گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔