اسلام آباد (رضوان عباسی سے)پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی تعلقات میں بہتری کے ساتھ ساتھ تجارتی میدان میں بھی نمایاں پیش رفت سامنے آئی ہے۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024-25 میں امریکہ کے لیے پاکستانی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ چین سے درآمدات کا حجم بدستور بلند ترین سطح پر موجود ہے۔ذرائع کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان نے امریکہ کو مجموعی طور پر 5 ارب 84 کروڑ ڈالرز کی برآمدات کیں، جو گزشتہ مالی سال 2023-24 کے 5 ارب 29 کروڑ ڈالرز کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔
اسی عرصے کے دوران امریکہ سے درآمدات 38 فیصد کے اضافے کے ساتھ 1 ارب 74 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئیں، جو کہ مالی سال 2023-24 میں 1 ارب 26 کروڑ ڈالرز تھیں۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال میں پاکستان کی سب سے زیادہ برآمدات امریکہ کو ہوئیں، جبکہ سب سے زیادہ درآمدات چین سے کی گئیں۔
مالی سال 2024-25 میں پاکستان کا تجارتی توازن امریکہ کے ساتھ پاکستان کے حق میں جبکہ چین کے ساتھ پاکستان کے خلاف رہا۔حکومتی ذرائع کے مطابق مالی سال 2024-25 کے دوران چین سے درآمدات کا حجم 16 ارب 75 کروڑ ڈالرز رہا، جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے۔
تاہم چین کو پاکستانی برآمدات میں 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جو مالی سال 2023-24 کے 2 ارب 56 کروڑ ڈالرز سے کم ہو کر 2 ارب 38 کروڑ ڈالرز تک محدود رہیں۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی برآمدات پاکستان کی برآمدی حکمت عملی میں ایک مثبت اشاریہ ہیں، جبکہ چین سے بڑھتی درآمدات پر نظرثانی کی ضرورت ہے تاکہ تجارتی توازن کو بہتر بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ، جائیداد ٹرانسفر فیس و دیگر چارجز میں غیر معمولی اضافہ کیس ،فریقین سے جواب طلب