اسلام آباد(محمد ابراہیم عباسی )سی ڈی اے کی جانب سے جائیداد کی ٹرانسفر فیس اور دیگر چارجز میں غیر معمولی اضافے کے خلاف اسلام آباد پراپرٹی ڈیلر ایسوسی ایشن کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی ڈی اے سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔
جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کیس کی سماعت کی، دورانِ سماعت عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ کون سی ٹرانسفر فیس ہے؟ جس پر وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ پراپرٹی کی ٹرانسفر فیس ہے جس میں پلاٹ کی منتقلی، این او سی، جنرل پاور آف اٹارنی اور دیگر متعلقہ فیسیں شامل ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سی ڈی اے کو فیس میں ازخود اضافہ کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں، یہ قانون سازی کا اختیار صرف وفاقی حکومت کو حاصل ہے۔ عدالت نے مزید استفسار کیا کہ کیا سی ڈی اے پہلے فیس نہیں لیتا تھا؟ وکیل نے مؤقف دیا کہ سی ڈی اے پہلے بھی فیس وصول کرتا تھا، تاہم حالیہ اضافہ قانونی ترمیم کے بغیر کیا گیا ہے جو خلافِ قانون ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سی ڈی اے نے ٹرانسفر فیس کو ایف بی آر کی متعین کردہ مالیت کے ایک فیصد سے بڑھا کر تین فیصد کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ، ٹائٹل کی تبدیلی پر 0.5 فیصد نئی فیس اور غیر فروخت منتقلیوں جیسے فیملی ٹرانسفر، وراثت، زبانی تحائف اور GPA پر مبنی ٹرانزیکشنز پر 0.75 فیصد کا نیا چارج نافذ کیا گیا ہے۔