کو ئٹہ (اے بی این نیوز)بلوچستان کے علاقے ژوب میں 9 مسافروں کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) حکام کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی تھانے ژوب میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ ایس ایچ او لیویز تھانے کی شکایت پر درج کیا گیا، جس میں قتل اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کا ذکر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان سے پنجاب جانے والے 9 مسافروں کو بسوں سے اتار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق دہشت گردوں نے مسافروں کو شناخت کرنے کے بعد اغوا کیا اور پھر گولی مار دی۔ واقعہ ژوب کے علاقے ڈب سر ڈاکئی میں پیش آیا۔
بلوچستان میں شہید ہونے والا جنید 5 روز قبل اپنی اہلیہ اور بچوں کو سسرالیوں کے پاس چھوڑنے کوئٹہ گیا تھا۔جاں بحق ہونے والے بھائیوں میں سے 2 کا تعلق دنیا پور سے تھا جب کہ دیگر 7 کا تعلق ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، خانیوال، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات اور اٹک سے تھا۔ لاشیں آبائی شہروں کو روانہ کر دی گئیں۔
صدر اور وزیراعظم نے بلوچستان میں مسافروں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی۔صدر آصف زرداری نے کہا کہ وہ اپنی سرزمین فتنے الہند اور اس کے سہولت کاروں سے ہر قیمت پر پاک کریں گے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردوں سے پوری قوت سے نمٹیں گے اور بے گناہوں کے خون کا بدلہ لیں گے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہندوستانی حمایت یافتہ دہشت گردوں کا پیچھا کیا جائے گا اور انہیں ہر جگہ ختم کیا جائے گا۔گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان کے پرامن حالات کو کسی صورت خراب نہیں ہونے دیا جائے گا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مسافروں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور سوگوار خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں :آٹھویں جماعت کے بورڈ کے امتحانات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ