اہم خبریں

چاروں صوبوں میں احتجاجی حکمت عملی تیار ، قاسم اور سلمان امریکہ جا رہے ہیں،شیخ وقاص اکرم

اسلام آباد (اے بی این نیوز) پی ٹی آئی کے راہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے تمام ذمہ داران کو واضح ہدایات جاری کر دی ہیں۔ چاروں صوبوں میں احتجاجی حکمت عملی مقامی حالات کے مطابق تیار کی جا چکی۔
پلان کی قبل از وقت شیئرنگ گرفتاریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ بلوچستان، سندھ، پنجاب میں لسٹیں تیار،اعلان سے قبل کارکن اٹھا لیے جاتے ہیں۔ یہ نفسیاتی جنگ ہے، ہمیں حکمت سے چلنا ہوگا۔ سیکیورٹی ماحول کو مدنظر رکھ کر ہر مرحلے کی تیاری مکمل ہے۔
ہر صوبے میں احتجاجی حکمتِ عملی مقامی حالات کے مطابق طے کی جائے گی۔ گراؤنڈ پر قربانی دینے والے کارکنوں کی رائے سب سے اہم ہے۔ سوشل میڈیا پر سوال اٹھانے والوں کا احترام، فیصلہ سازی فیلڈ ورک کی بنیاد پر ہو گی۔
12 جولائی سے متعلق قیاس آرائیاں قبل از وقت ہیں۔ وہ پروگرام اے بی این نیوز سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ قاسم اور سلمان ذاتی فیصلے سے امریکا جا رہے ہیں، اجازت نہیں مانگ رہے۔
امریکا میں اہم شخصیات سے ملاقات کر کے والد کی رہائی کا مقدمہ اجاگر کریں گے۔ واپسی کی تاریخ ابھی طے نہیں، پاکستان واپسی کا فیصلہ بعد میں سامنے آئے گا۔ بانی نے ہمیشہ اہلِ خانہ کو سیاست سے دور رکھا، لیکن اب حالات مختلف ہیں۔
اگر بچے پاکستان آنا چاہیں تو آئیں گے، رانا ثنااللہ نہیں روک سکتے۔ حکومتی وزرا کی گرفتاری کی باتیں محض بوکھلاہٹ کا اظہار ہیں۔ بچوں پر کوئی مقدمہ نہیں، ان کے آنے پر گرفتاری کی دھمکیاں بے بنیاد ہیں۔
جمائمہ نے بھی حکومتی زبان پر برہمی ظاہر کی۔ ہم پر وائلنٹ احتجاج کا الزام لگانے والے خود تشدد کے مرتکب ہیں۔ تشدد، گرفتاریاں اور گولیاں ان کا وطیرہ ہے، ہمارا نہیں۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ محسن نقوی کا بیان سنا نہیں، مگر جو تاثر دیا جا رہا ہے وہ خود بول رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو مشتعل کرنے کیلئے ماحول خراب کیا جا رہا ہے۔
حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے افواہوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ اس تمام معاملے کا کوئی آئینی، قانونی یا سیاسی جواز موجود نہیں۔ سچ کو دبانے اور جھوٹ کو فروغ دینے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے۔
جھوٹ اس قدر مضبوط پھیلایا جاتا ہے کہ ذہنوں سے سچ مٹنے لگتا ہے۔ پاکستان کے دشمن اور مخالف قوتیں ملک میں عدم استحکام چاہتی ہیں۔ حکومتی کارکردگی پر تحفظات، کولیشن جماعتوں میں بداعتمادی فطری ہے۔
وعدے پورے نہ ہوں تو اتحادیوں میں تلخی فطری بات ہے۔ صدر مملکت آصف زرداری اور اسٹیبلشمنٹ میں تعلقات بہترین ہیں۔ صدر مملکت کی حیثیت پر بے جا بحث بند ہونی چاہیے۔
جمہوریت کوئی مشین نہیں، یہ طویل جدوجہد کا نتیجہ ہوتی ہے۔
مکمل آئینی جمہوریت ایک دن میں ممکن نہیں۔ موجودہ نظام کو آرٹ آف گورننگ کے تحت چلانا ہوگا۔ پاکستان میں مکمل لبرل ڈیموکریسی کبھی تھی نہ شاید فوری ممکن ہے۔

مزید پڑھیں :قاسم اور سلیمان والد کی رہائی کی مہم لیڈ کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے، شاہد خٹک

متعلقہ خبریں