کراچی(اے بی این نیوز) شہر قائد میں پیش آیا ایک ایسا لرزہ خیز واقعہ جس نے ہر حساس دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ نئی نویلی دلہن شانتی پر شوہر کے مبینہ ظلم و ستم کی ہولناک تفصیل سامنے آگئی ہے، جو نہ صرف انسانیت سوز ہے بلکہ معاشرتی ضمیر کو بھی جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، شانتی کی شادی 15 جون کو اشوک نامی نوجوان سے ہوئی، تاہم شادی کے محض دو روز بعد یعنی 17 جون کو اسے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ متاثرہ لڑکی کی حالت اس قدر تشویشناک تھی کہ اہلخانہ کو تین بار ہسپتال تبدیل کرنا پڑا۔ بالآخر شانتی کو سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں داخل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز اس کی جان بچانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔
اہلخانہ کے مطابق، شانتی کو شوہر کی جانب سے شدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کی ماں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “میری بیٹی اگر مر گئی تو میرے داماد کو بھی زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں!” ان کے مطابق، متاثرہ لڑکی کو انتہائی نازک حالت میں اسپتال لایا گیا اور پولیس کو واقعے کی اطلاع دی گئی۔
ادھر بغدادی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مبینہ ملزم شوہر اشوک کو گرفتار کر لیا ہے، اور واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کے لیے تمام قانونی پہلوؤں پر کارروائی کی جائے گی۔
یہ دل دہلا دینے والا واقعہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ جہیز، سماجی دباؤ یا گھریلو تنازعات کی آڑ میں خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم کو اب مزید نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس واقعے نے ایک بار پھر خواتین کے تحفظ اور گھریلو تشدد کے خلاف موثر قانون سازی کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔متاثرہ لڑکی کی حالت اب بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے، جبکہ اہلخانہ انصاف کے لیے حکام سے فوری اور شفاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں :ہنڈی ، بھکاری اور جعلی ادویات مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے ، وزیر داخلہ محسن نقوی کاحکم