لاہور(اے بی این نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی کے خلاف 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق 8 مختلف مقدمات میں دائر ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کل سنایا جائے گا۔ ان مقدمات میں پی ٹی آئی کے بانی پر جلاؤ گھیراؤ، اشتعال انگیزی اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
عدالت عالیہ کے دو رکنی بینچ، جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس طارق محمود پر مشتمل ہے، نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جو اب کل سنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق، ان مقدمات کا تعلق مختلف تھانوں میں درج ایف آئی آرز سے ہے جن میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور قیادت پر ریاستی اداروں پر حملے اور امن عامہ کو خطرے میں ڈالنے کے الزامات ہیں۔
فیصلے کو سیاسی اور قانونی حلقوں میں انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے، کیونکہ یہ فیصلہ پی ٹی آئی کے بانی کی آئندہ سیاسی سرگرمیوں اور قانونی مستقبل پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ اگر ضمانتیں منظور ہو جاتی ہیں تو وہ دیگر مقدمات میں بھی قانونی ریلیف کے لیے راہ ہموار کر سکتے ہیں، بصورت دیگر گرفتاری کا امکان موجود رہے گا۔عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلے کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں :تیسری عالمی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا، روس نے ایران کی حمایت اور مدد کا اعلان کردیا