اسلام آباد(اے بی این نیوز)پاکستان میں 12 مقامات پر بھارتی ڈرون حملوں کے بعد وزیر اعظم ہاؤس میں اہم اجلاس جاری ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزرا اور سیکیورٹی حکام شریک ہیں۔
اجلاس میں اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ اور بھارت کی جانب سے مختلف شہروں میں ڈرون بھیجنے کے معاملے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔قبل ازیں ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف ڈرون بھیجنا کھلی جارحیت ہے، کئی ڈرون مار گرائے، ایک ڈرون لاہور میں فوجی تنصیبات کے قریب گرا، زخمیوں میں ایک فوجی کی حالت تشویشناک ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے نیوز بریفنگ میں بھارت کی جارحیت سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سات اور 8 مئی کی درمیانی رات بھارت نے مختلف شہروں میں ڈرون بھیجے، کراچی، لاہور، راولپنڈی، اٹک سمیت مختلف شہروں میں بھارت کے 12 ڈرونز مار گرائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے علاقے میانو میں ڈرون دھماکے میں ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا، لاہور میں فوجی تنصیبات کے قریب ڈرون حملے میں 4 فوجی زخمی ہوئے، جن میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت مسلسل پاکستان میں ڈرونز بھیج رہا ہے، اب تک ڈیڑھ درجن سے زائد بھارتی ڈرون گرائے جاچکے ہیں، پاکستان افواج مسلسل چوکس ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت نے لاہور، گوجرانوالہ، چکوال، راولپنڈی، اٹک، بہاولپور، میانو، چھور اور کراچی کے قریب ڈرون بھیجے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایک بار پھر واضح کررہے ہیں، بھارت خطرے سے کھیل رہا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں بھی بھارتی ڈرون حملہ ، ایک شخص زخمی