اہم خبریں

اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے غزہ پر ’قبضے‘ کے منصوبے کی منظوری دیدی، زمینی آپریشن کی تیاریاں

یروشلم(اے بی این نیوز) اسرائیلی اہلکار کے مطابق اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کو وسعت دینے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس میں غزہ پر ’قبضہ‘ شامل ہے،زرائع کے مطابق غزہ میں زمینی آپریشن کی تیاریاں کی جارہی ہیں . ہزاروں فوجی اہلکار غزہ پر قبضے کیلئے تیار کرلئے.

ایک اسرائیلی اہلکار کے مطابق اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کو وسعت دینے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس میں غزہ پر قبضہ شامل ہے۔

اس منصوبے کے تحت غزہ کے 21 لاکھ فلسطینیوں کو جنوب کی طرف منتقل کرنے کے بارے میں بھی کہا گیا ہے جس سے انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔سرکاری اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے اس کو ’شاندار منصوبہ‘ قرار دیا ہے کیونکہ یہ حماس کو شکست دینے کے مقاصد حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنائے گا۔

اسرائیلی کابینہ نے اصولی طور پر پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی اور تقسیم کے منصوبے کی بھی منظوری دی ہے جس سے اقوام متحدہ کے مطابق دو ماہ کی ناکہ بندی ختم ہو جائے گی جس سے غزہ میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔

اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے کہا ہے کہ یہ تجویز بنیادی انسانی ہمدری کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور وہ اس میں تعاون نہیں کریں گے۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کا منصوبہ ‘سیاسی بلیک میلنگ’ کے مترادف ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کی سکیورٹی کابینہ نے اتوار کی شام کو غزہ پر کارروائی کرنے سے متعلق معاملات پر اجلاس کیا تھا۔ اسرائیل کی جانب سے دو ماہ کی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد 18 مارچ سے یہ کارروائی دوبارہ شروع ہوئی ہے۔

ایک اسرائیلی سرکاری اہلکار نے پیر کو میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزرا نے اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر کی طرف سے ‘غزہ میں حماس کو شکست دینے اور یرغمالیوں کی واپسی’ کے لیے تجویز کردہ منصوبے کی منظوری کے لیے متفقہ طور پر ووٹ دیا۔
ملک کے چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان، محکمہ موسمیات

متعلقہ خبریں