واشنگٹن ( اے بی این نیوز )محصولات کی جنگ،امریکا نے چین پر ٹیرف 125فیصد تک بڑھا دیا۔ غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق ڈونلڈٹرمپ نے چین کے سوا باقی ممالک کیلئے ٹیرف 90 دن معطل کردیا۔
ملکوں پرعائد اضافی ٹیرف میں وقفے کا اطلاق چین پر نہیں ہوگا۔ امریکی صدرنےچین کےعلاوہ باقی ممالک پرٹیرف کانفاذ90دن کیلئے روک دیا۔
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نےچین پرٹیرف کوبڑھا کر125فیصدکردیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ
چین پر125فیصدٹیرف فوری طورپرنافذالعمل ہوگا۔ چین کوجلداحساس ہوجائےگاکہ دھوکادینااب قابل قبول نہیں ہوگا۔ 75سےزائدممالک نےامریکاکےساتھ مذاکرات کافیصلہ کیاہے۔
90روزمدت کےدوران10فیصدٹیرف نافذرہےگا۔ ٹیرف معطلی کےاعلان پرامریکاکی سٹاک مارکیٹ میں تیزی۔ نیسڈک9،ایس اینڈپی6اورڈاؤمیں6فیصداضافہ دیکھاجارہاہے۔ امریکی خام تیل کی قیمت میں ایک ڈالرکااضافہ،60.62ڈالرفی بیرل ہوگیا۔
برطانوی خام تیل میں1.24ڈالرفی بیرل اضافہ،قیمت64.04ڈالرہوگئی۔ اضافی ٹیرف کی معطلی پرتیل کی قیمتوں اورسٹاک مارکیٹ میں تیزی۔ نیسڈک9.8،ایس اینڈپی8.2اورڈاؤجونزمیں7فیصداضافہ دیکھاجارہاہے۔
سونےکی عالمی مارکیٹ میں3فیصد،یورومیں0.4فیصداضافہ۔ خام تیل کی قیمت میں2فیصداضافہ ریکارڈکیا گیا ہے۔ قبل ازیں چین نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکی مصنوعات پر 84 فیصد محصولات عائد کر دیئے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 104 فیصد ٹیرف کے جواب میں، چین نے امریکی مصنوعات پر اضافی 84 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے، جو پہلے اعلان کردہ 34 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ اور ‘اے ایف پی’ کے مطابق چین کی وزارت خزانہ نے اعلان کیا کہ وہ امریکی مصنوعات پر 84 فیصد ٹیرف عائد کرے گا، جس سے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شروع کی گئی عالمی تجارتی جنگ میں مزید شدت آگئی ہے۔ ٹرمپ کی طرف سے درجنوں ممالک پر عائد بھاری محصولات آج سے لاگو کر دیے گئے ہیں جن میں چینی مصنوعات پر 104 فیصد ٹیرف بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمدات پر مجموعی طور پر 54 فیصد (20 فیصد کے علاوہ اضافی 34 فیصد) ٹیرف عائد کیا تھا جس کے جواب میں چین نے تمام امریکی اشیا کی درآمدات پر 34 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو خبردار کیا کہ اگر بیجنگ نے کل تک امریکی مصنوعات پر اپنے جوابی ٹیرف کو واپس نہ لیا تو وہ چینی درآمدات پر مزید 50 فیصد ٹیرف عائد کر دے گا۔
مزید پڑھیں :
مزید پڑھیں :عمران خان جب بھی احتجاج کی کال دیں گے ،ورکرز اور رہنما تیار ہیں، جنید اکبر