اسلام آباد ( اے بی این نیوز )قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے ایک دوسرے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی تقریر کا جواب وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے دیا،پی ٹی آئی ارکان نے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کی جبکہ 9 اپریل کے حوالے سے پوسٹرز بھی ایوان میں لے آئے
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت ہوا ، اجلاس کے دوران دو توجہ دلاؤ نوٹس پیش کئے گئے جن کا حکومت نے جواب دیا جبکہ اجلاس کے دوران مختلف ارکان نے چھ نئے بل پیش کئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا۔۔۔۔اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تین سال پہلے آج کے دن رجیم چینج آپریشن لایا گیا،یہاں انجینئرڈ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے حکومت کا تختہ الٹایا گیا،پیکا ایکٹ کو ویپنائز کیا گیا،انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کی پہلے بھی مذمت کی۔
آج بھی مذمت کرتا ہوں،عمر ایوب کی آصف زرداری سے متعلق گفتگو پر پیپلز پارٹی ارکان نے اعتراض اور شور شرابہ کیا، ایک رکن کی جانب سے لوٹے لوٹے کی آوازیں بھی لگائی گئیں۔۔۔عمر ایوب خان کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ 75 سال میں اگر کوئی آئینی رجیم چینج تھی تو وہ 9 اپریل 2022 کو ہوئی،یہ باجوا باجوا کرتے ہیں، یہ وہی باجوا ہے جسے یہ کہتے تھے قوم کا باپ ہے،یہ اسے لائف ٹائم ایکسٹینشن دینا چاہتے تھے۔بعد ازاں اسمبلی اجلاس کل تک ملتوی کردیا گیا۔
مزید پڑھیں :پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی ، شاہد خٹک اور شہریار آفریدی میں تکرار، شیر افضل مروت کی جملے بازیاں