اسلام آباد(رانا فرخ سعید)سابق قونصل جنرل پاکستان قونصلیٹ بارسلونا مرزا سلمان بیگ کیخلاف مبینہ طور پر جنسی ہراسگی کی درخواست عدم ثبوتوں کی بناء خارج، وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت نے فیصلہ سنا دیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان قونصلیٹ بارسلونا کی ملازم خاتون آمنہ عمر نے اکتوبر 2022میں اس وقت کے قونصل جنرل بارسلونا مرزا سلمان بیگ کیخلاف جنسی ہراسگی کی درخواست دائر کی تھی جس میں شکایت کنندہ کی طرف سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ مجھے جنوری سے جولائی 2022 کے دوران قونصلیٹ میں اپنی تعیناتی کے دوران متعدد بار جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا،
مجھے اپنے کام سے زیادہ کام کرنے کو دیا جاتا تھا۔ملزم سلمان بیگ مجھے سگریٹ پینے کا کہتا یا سگریٹ کو صرف منہ لگا کر واپس دینے کا کہتا تھا،مختلف وقفوں کے دوران مجھے اکیلے اپنے ساتھ بیٹھنے پر مجبور کیا جاتا تھا،میرے کپڑوں پر انتہائی نامناسب ریمارکس پاس کیے جاتے تھے۔ملزم نے اپنے تحریری دفاع میں الزامات کی تردید کی اور مؤقف اختیار کیا کہ آمنہ عمر کی برطرفی ہی اس شکایت کا محرک ہے۔تفصیلی قانونی کارروائی کے بعد جن میں تحریری بیانات، جرح، گواہوں کے بیانات اور تمام دستیاب دستاویزات کا جائزہ شامل تھا
وفاقی محتسب نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ہراسانی کے تحفظ ایکٹ 2010 کے تحت شکایت کو ٹھوس ثبوت کے ساتھ ثابت نہیں کیا جا سکا اس معاملے میں کوئی تصدیقی ثبوت نہیں تھا، کوئی فرانزک معاونت نہیں تھی، اور الزامات کو ثابت کرنے کے لیے گواہوں کی طرف سے کوئی واضح یا مستقل گواہی نہیں تھی جس بناء پر وفاقی محتسب نے درخواست خارج کر دی۔
مزید پڑھیں :خواتین ٹیچرز کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازمی قرار ، جینز پر پابندی عائد کر دی گئی