اسلام آباد ( اے بی این نیوز )پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے متعلق آڈٹ اعتراض کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے نہ آنے پر کمیٹی برہم۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کو نہیں ہونا چاہئے تھے؟ سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے بتایا کہ چیئرمین پی سی بی کے پاس وزیر داخلہ کابھی چارج ہے۔ ثناء اللہ خان مستی خیل نے کہا کہ
وہ بیرون ملک ہیں، وہ وزیر داخلہ کا کردار بھی ادا نہیں کر پارہے۔ جب تک وہ خود نہیں آئیں گے ہم یہ پیرے نہیں سنیں گے۔ چیئرمین کمیٹی جنید اکبر خان نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں باقی عمر میں جیل میں گزاروں؟
کمیٹی کا چیئرمین پی سی بی کے نہ آنے پر پی سی بی سے متعلق آڈٹ اعتراض کا جائزہ لینے سے انکار۔ کمیٹی نے آئندہ چیئرمین پی سی بی کو طلب کرلیاکیاچیمپئنز ٹرافی پر 29 ارب خرچ ہوا ہے اور آمدنی 1.7 ارب ہوئی ؟ چیئرمین کمیٹی کا استفسار۔ پی سی بی حکام نے بتا یا کہ
بالکل ایسا نہیں ہوا، یہ مس لیڈنگ انفارمیشن ہے۔ یہ آئی سی سی کا ایونٹ تھا سارا خرچہ ان کا ہوا ہے۔ ہمار بہت تھوڑا خرچہ ہوا ،اس میں منافع ہوا ہے۔ ثناء اللہ خان مستی خیل نے کہا کہ
سٹیڈیمز پر اتنا پیسہ لگایا گیا ہے اس پر اربوں روپے لگائے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں :
