پشاور(اے بی این نیوز)سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت اور پارلیمان کٹھ پتلی۔ وزیراعظم، صدر اور وزیر داخلہ اہل نہیں، ریاست خطرے میں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کے استعفی کامطالبہ کیا۔صحافیوں سے گفتگو میں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دو صوبوں کو اپنے حال پر چھوڑ دیا گیا۔ موجودہ حکمران الیکشن جیت کر نہیں آئے۔ عید کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ کرینگے۔پی ٹی آئی سے ممکنہ اتحاد سے متعلق اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی اصل قیادت جیل میں ہے ۔
باہر والوں میں یکسوئی نہیں ۔ معاملات میں تلخی کم ہوئی ہے۔ بیان بازی سے ممکنہ اتحاد میں دراڑ نہیں آئے گی ۔ پی ٹی آئی سے اتحاد پر پالیسی ساز اجلاس میں فیصلہ ہوگا۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مائنس ون کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ موجودہ سیاسی صورتحال میں نواز شریف اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔
بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے اُنہوں نے حکومت کو بات چیت سے مسئلہ حل کرنے کا مشورہ دیا۔جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں ہوکر ملک کا سوچ رہے ہیں،حکومت کیوں نہیں سوچ رہی، وزیر اعظم افطار کیلئے دعوت دے رہے ہیں ملکی مسائل پربات کیوں نہیں کرسکتے، جب ہم نکلیں گے تو یہ کہیں گے کہ ملک کا خیال کریں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ٹرمپ کے آنے سے اپوزیشن خوش حکومت خوفزدہ تھی، حکومت ٹرمپ کو بکرا پیش کرنے کےلئے انتظار میں تھی، پاکستان نے بکرا پیش کیا ٹرمپ خوش ہوا حکومت نے عید منائی، بکرا پیش کرتے وقت ملکی خودمختاری نہیں دیکھی گئی، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کی جاسکتی تھی مگر خاموشی رہی۔
مزید پڑھیں: میرپورآزاد کشمیر میں درزی سڑکوں پر نکل آئے،سلائی کے سرکاری نرخ مسترد کردیئے