اسلام آباد (اے بی این نیوز) سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالعلوم اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ فتنہ خوارج کے دہشت گردوں نے کیا، مولانا حامد الحق کو لڑکیوں کی تعلیم پر دوٹوک موقف اپنانے پر دھمکیاں ملی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کی جانب سے کہا گیا کہ دارالعلوم اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ فتنہ خوارج کے دہشتگردوں نے کیا۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ حملے کا ہدف مولانا حامد الحق تھے، انہوں نے پچھلے مہینے رابطہ عالم اسلامی کے تحت کانفرنس میں شرکت کی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ مولانا حامد الحق نے کانفرنس میں خواتین کی تعلیم پردو ٹوک مؤقف اپنایا تھا اور انہوں نے خواتین کو تعلیم سے روکنے کو خلاف اسلام قرار دیا تھا، اس بیانیے کو اختیار کرنے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں ملی تھیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے واضح ہے، فتنہ خوارج کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، مولانا حامد الحق رکن قومی اسمبلی بھی رہے، وہ اپنے والد مولاناسمیع الحق کی وفات کے بعد دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم بنے تھے۔یاد رہے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکا، مولانا حامدالحق سمیت چھ افراد شہید اور بیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا20 ارب روپے کے رمضان پیکیج کا اجراء