اسلام آباد (اے بی این نیوز ) اپوزیشن گرینڈ الائنس کے راہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خا قان عباسی نے کہا ہے کہہم نے پریس کانفرنس کیلئے ہال بک کیا ۔ وہاں اجازت نہیں دی گئی ۔ ہم نے ایک اور مارکی میں انتظام کیا ، ہمیں کہا گیا یہاں سے ٹیم گزرتی ہے۔ ہم نے ایک اور جگہ پر ہال لیا وہاں بھی نہیں چھوڑا گیا ۔ یہ کوئی جلسہ نہیں تھا یہ ایک کانفرنس تھی۔ ہم ملک میں آئین کی بالادستی کی بات کررہے ہیں ۔ ہم نے میڈیا ، دانشوروں ، وکلاء کو دعوت دی۔
وہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ چوری کےذریعے حکومت میں آنے والے آئین سے ڈرتے ہیں ۔ یہ ایک بھی ایک کانفرنس سے ڈرتے ہیں ۔ کل یہ کانفرنس جہاں بھی ہو ضرور ہوگی۔ قانون کی حکمرانی اور ترقی کی بات کی جائے گی۔ انہیں کانفرنسوں کے زریعے ملک سے انتشار ختم ہوتا ہے۔
کل کھل کر آئین کے حوالے سے بات کرینگے۔ واضح رہے کہ اپوزیشن گرینڈ الائنس کو 26اور 27فروری کو اسلام آباد میں کانفرنس کی اجازت نہ مل سکی ۔ تمام اپوزیشن جماعتوں کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ اسلام آباد:کانفرنس کے میزبان محمود خان اچکزئی اور شاہد خاقان عباسی تھے ۔ کانفرنس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کاآئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جانا تھا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ یہ ملک ہمارے بڑوں نے بنایا تھا۔ آپ تمام مکتبہ فکر کی آواز کو نہیں دبا سکتے۔ بارش ہو طوفان ہو کل کانفرنس ہوگی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم فسطائیت پر بات کرینگے ، بات ہوگی۔
بانی چیئرمین کی آواز کو آپ نہیں دبا سکتے ۔ ہم قانون کی حکمرانی ہا تقاضا کرینگے ۔ ہماری آواز کوئی نہیں دبا سکتا
ساجد ترین نے کہا کہ بلوچستان اور پختونخوا کے 80 فی صد نوجوان خلاف ہیں ۔ کل ہم نے 3 روزہ دورہ سندھ مکمل کیا۔ اس ملک میں جمہوریت کیلئے یک جہتی کی ضرورت ہے ۔ حکمران روڑے نہ اٹکائے ، ہم کانفرنس کرینگے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کسی کو اچھا لگے یا برا، یہ روایات ہم نے توڑنے ہیں۔ آئین سے کھیلنے والوں کو کوئی سزا نہیں ملتی۔ یہ حکمران ناجائز ہیں۔
ہمیں مجبور کیا گیا تو اسمبلی کی کاروائی نہیں کرنے دینگے ۔ ہم پھر فارم 45 والوں کی اسمبلی بلائیں گے۔ ہم پھر پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم ختم کرینگے۔
مزید پڑھیں :15سال بعد آخر کار انصاف مل ہی گیا،سپریم کورٹ نے اغواوقتل کے2ملزمان کوعدم شواہدپر بری کر دیا