اہم خبریں

شوگر اور وزن کم کرنے والی ادویات بینائی خراب کرنے کا سبب بن سکتی ہیں، نئی تحقیق میں انکشاف

اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وزن کم کرنے اور ذیابیطس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی مقبول ادویات غیر متوقع مضر اثرات پیدا کر سکتی ہیں۔ یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کی ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ GLP-1 (Glucagon-like peptide 1) ریسپٹر ایگونسٹ نامی دوائیں آنکھوں کے مسائل سے منسلک ہو سکتی ہیں۔ یہ دوائیں ٹائپ 2 ذیابیطس اور موٹاپے کے علاج میں استعمال کی جاتی ہیں، جن میں Ozempic، Wegovy، Mounjaro اور Zepbound شامل ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ نو مریض جو ان دواؤں کا استعمال کر رہے تھے، انہیں بینائی کے مسائل کا سامنا ہوا۔ ان مریضوں کی اوسط عمر 57.4 سال تھی اور ان میں سے سات مریضوں کو nonarteritic anterior ischemic optic neuropathy (NAION) کی تشخیص ہوئی، جو ایک آنکھ کی بینائی کے ختم ہونے کا سبب بنتی ہے۔ ایک مریض کو bilateral papillitis لاحق ہوئی، جس میں آنکھ کے اعصابی ریشے سوج جاتے ہیں اور بینائی متاثر ہو سکتی ہے۔ جبکہ ایک مریض کو paracentral acute middle maculopathy ہوئی، جو آنکھ کی ریٹینا میں موتیا کا باعث بنتی ہے۔ ان تمام مریضوں میں ذیابیطس، کولیسٹرول کی زیادتی، ہائی بلڈ پریشر اور نیند میں سانس رکنے جیسے مسائل پہلے سے موجود تھے۔

تحقیق کے مرکزی محقق ڈاکٹر مہیار اتمینان نے بتایا کہ ایک کیس میں ایک مریض کو شوگر نہیں تھا بلکہ وہ صرف وزن کم کرنے کے لیے دوا لے رہا تھا۔ ایک اور کیس میں، جب دوا بند کی گئی اور دوبارہ شروع کی گئی، تو مریض کو دوبارہ یہی بینائی کا مسئلہ پیش آیا، جس سے اس دوا کے ساتھ اس مسئلے کا تعلق مزید مضبوط ہو گیا۔

واشنگٹن یونیورسٹی سینٹ لوئس کے ماہر زیاد ال علی نے اس تحقیق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “یہ تحقیق بہت چھوٹے پیمانے پر کی گئی ہے اور اس میں ان افراد کو شامل نہیں کیا گیا جو GLP-1 دوائیں استعمال نہیں کر رہے تھے، لہٰذا یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ان آنکھوں کے مسائل کی وجہ یہ دوائیاں ہی ہیں۔” ماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس حوالے سے مزید بڑی اور کنٹرول شدہ تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ان دواؤں کے طویل مدتی اثرات کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے۔

متعلقہ خبریں