اسلام آباد ( اے بی این نیوز )کیا چار سال فوجی عدالتیں قائم رہنے سے دہشتگردی ختم ہو گئی؟ یہ مسائل پارلیمنٹ کے حل کرنے والے ہیں ۔ آپ چھبیسویں ترمیم منظور کرتے ہیں پھر ہمیں کہتے ہیں کالعدم قرار دیں۔ سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں۔ آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔ آ ئینی بینچ کے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر ریما رکس۔ دورا ن سما عت وکیل اعتزاز احسن کا سلمان اکرم راجا کے دلائل پر اعتراض ۔
کہا جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔ ۔سلمان اکرم راجا نے جسٹس نعیم اختر افغان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس منیب کے فیصلے کے صرف ایک پیراگراف سے اختلاف کیا تھا۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جو سوال پوچھا تو وہ سب کے سامنے ہے۔ سوشل میڈیا دیکھ کر اثر لینا ہے نہ متاثر ہوکر فیصلے کرنے ہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ میرے خلاف بہت خبریں لگتی ہیں۔ بہت دل کرتا ہے جواب دوں۔
لیکن میرا منصب اس بات کی اجازت نہیں دیتا ۔ سقوط ڈھاکہ کی وجہ صرف ملٹری ٹرائلز نہیں تھے۔ جسٹس امین الدین خان نے ریما رکس دیئے جس کا جتنا دل چاہتا ہے ملک کو بدنام کرتا ہے۔ مختاراں مائی کیس میں ملک کی کتنی بدنامی کی گئی۔ ۔ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اس کیس پر ہیں۔ اس کیس کی وجہ سے سپریم کورٹ انڈر ٹرائل ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ لطیف کھوسہ صاحب! آپ کا چشمہ آگیا ہے۔ قانونی نکات پر دلائل دیں؟ ۔
مزید پڑھیں :جارح مزاج اوپنر فخر زمان پہلے ہی اوور میں زخمی ، پویلین لوٹ گئے