اہم خبریں

فواد چودھری اور شیرافضل کے بارے میں بات کرنا وقت کاضیاع ہے،رؤف حسن

اسلام آباد (اے بی این نیوز) پی ٹی آئی راہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ آج پی ٹی آئی وکلا کو بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کو خطوط لکھنے کی سزا دی جارہی ہے۔
اگر یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو ہم عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
شیرافضل مروت پی ٹی آئی کا ممبر نہیں اس کو نکالا گیا ہے۔ شیرافضل مروت سیٹ کب خالی کریں گے پارٹی فیصلہ کرے گی۔ پارٹی میں کوئی کام بانی پی ٹی آئی کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتا۔
فواد چودھری کا مسئلہ پارٹی ڈسپلن کا تھا۔
فواد چودھری کے بارے میں بات کرنا خود کو ڈی گریٹ کرنا ہے۔ فواد چودھری اور شیرافضل کے بارے میں بات کرنا وقت کاضیاع ہے۔

سینئر سیاستدان فواد چودھری نے کہا ہے کہ میرا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔ موجودہ لیڈر شپ میں وہ دم نہیں جو بانی پی ٹی آئی کو باہر نکال سکیں۔ موجودہ سیاسی کمیٹی کی کوئی اوقات نہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے میرے سامنے 4مرتبہ پتن کی رپورٹ پر پریس کانفرنس کا کہا۔
موجودہ سیاسی کمیٹی پر بیرونی فنڈنگ میں خرد برد کا الزام ہے۔ موجودہ بدنظمی سے نقصان صرف پی ٹی آئی کا ہورہا ہے۔ لیڈرشپ کہتی ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں بالکل ٹھیک اور خوش ہیں۔
تاثر یہ دیا جارہا ہے جیسے وہ جیل سے باہر نکلنا ہی نہیں چا ہتا۔
بانی پی ٹی آئی کی ذات کی ملک اور پارٹی دونوں کیلئے اہمیت ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے پہلے کہا ہم ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے مذاکرات نہیں چاہتے۔ پھر مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی کو اعتماد میں لیے بغیر حامی بھری۔
خرم دستگیر نے کہا ہے کہ مفروضوں کی بنیاد پر ریاست کو نہیں چلایا جاسکتا۔ پی ٹی آئی نے 26نومبر کے حوالے سے پولیس اور رینجرز پر الزام لگایا۔ مذاکرات میں پی ٹی آئی کو ٹھوس ثبوت اور شواہد دینے چاہیے تھے۔
پی ٹی آئی کا ڈوزیئر آئی ایم ایف کو پہلے لکھے خطوط کی کڑی ہے۔ انوکے لاڈلے کو ریاست سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ میڈیا میں عدالت نہیں لگائی جاسکتی ۔
اگر الیکشن میں بے ضابطگی ہوئی ہے تو عدالتوں سے رجوع ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں :تنخواہوں میں اضافہ، ہائوس رینٹ بڑھا دیا گیا،یوٹیلیٹیز کیلئے بھی اضافی رقم ؟

متعلقہ خبریں