اسلام آباد (اے بی این نیوز)سندھ ہائیکورٹ کا مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو کل پیش کرنے کاحکم۔ جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف پولیس کی اپیل پر نوٹس جاری ۔ ایڈیشنل پراسیکیورٹر جنرل نے عدالت کو بتایا مصطفیٰ کے اغواء کا مقدمہ درخشاں تھانے میں درج کرایا گیا تھا ۔
ملزمان کی جانب سے دو کروڑ روپے تاوان کی کال موصول ہوئی ۔ تفتیش انسدادِ دہشتگردی سیل کو منتقل کر دی ۔ پولیس کو مشکوک اطلاع ملنے کے بعد ڈیفنس کے بنگلے پر کارروائی کی ۔ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ 10 فروری کو پولیس نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی جسے ٹرائل کورٹ نے مسترد کر دیا۔
جسٹس ظفر راجپوت نے سوال اٹھایاکہ ماتحت عدالت نے بغیر کسی وجہ کے ریمانڈ کی درخواست کیوں مسترد کی۔ کیاجج نے ریمانڈ رپورٹ نہیں پڑھی تھی کہ پولیس افسران زخمی ہوئے ۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے کہا درخواست مسترد کرنے کی کوئی معقول وجہ نہیں دی گئی ۔
عدالت کی ملزم ارمغان کو کل سکیورٹی کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایت۔ سیشن جج غربی نے مصطفیٰ عامرکی قبر کشائی کی درخواست منظور کرلی۔ تفتیشی افسر نے کہا تھاکہ مقتول مصطفیٰ عامر کا پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے رپورٹ کیلئے قبر کشائی ضروری ہے ۔
مزید پڑھیں :چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان پلیئنگ الیون کیسی ہونی چاہئے؟ سابق بھارتی کرکٹر کی پیشگوئی