اسلام آباد (اے بی این نیوز )آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات۔ وفد کو عدالتی اصلاحات پر بریفنگ۔ چیف جسٹس کی ججز تقرری اور آئینی ترمیم پر بھی وفد سے بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی۔ اس دوران چیف جسٹس نے وفد کے ججز تقرری اور آئینی ترمیم پر سوالات کے تفصیلی جوابات بھی دیئے۔ چیف جسٹس نے ملا قات کے حوالے سے صحا فیوں کو بر یفنگ میں کہا آزاد عدلیہ پر یقین رکھتا ہوں ۔
آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ سپریم کورٹ جوڈیشل سیکٹر میں تبدیلی چاہتی ہے ۔ آئی ایم ایف کے وفد کو بتایا کہ عدلیہ کے لئیے کسی سے بھی ایسے مذاکرات کرنا ممکن نہیں ۔ ہم نے سپریم کورٹ میں اصلاحات شروع کر رکھی ہیں ۔ موقع اچھا ہے کہ ہم نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی میں یہ زیر غور لا رہے ہیں ۔ آئی ایم ایف نے دو معاملات کی نشاندھی کی کہ پراپرٹی رائٹس اور معاہدوں کی پاسداری کو یقینی بنانا ہم نے انھیں بتایا کہ تجاویز زیر غور ہیں ہائی کورٹس کے لئیے کہ پراپرٹی اور معاہدوں سے متعلق مخصوص عدالتیں مقرر کی جائینگی
اسی طرح ہم سپریم کورٹ میں بھی بنچ بنائے جائینگے ہمیں دوسری طرف سے بھی سپورٹ چاہیئے ہو گی وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحفظ کی بات کر رہے ہیں ۔ سول کورٹ میں ایک عدالت ہو جو صرف پراپرٹی کے کیس سنے ۔ بالکل اسی طرح ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بھی ایک بنیچ ہو جو پراپرٹی کے کیسز سنے ۔ آئی ایم ایف وفد کی دلچسپی اس میں تھی کہ فارن انوسٹمنٹ آئے گی وہ محفوظ ہو گی یا نہیں ۔
مزید پڑھیں :کرکٹرحارث رؤف کی جگہ محمد وسیم جونیئر، محمد علی اور عاکف جاوید کے ناموں پر غور شروع