اہم خبریں

ایلون مسک کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر پر قبضہ ؟

اسلام آباد ( اے بی این نیوز )دنیا کے مشہور ٹائم میگزین نے اپنے سرورق پر ایلون مسک کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر سے مشابہہ آفس میں بیٹھے دکھایا ہے، اور ساتھ ہی ساتھ اس نے امریکی ترقیاتی ادارے یو ایس ایڈ اور ایلون مسک کے درمیان جاری جھگڑے سے متعلق انکشافات کیے ہیں۔

میگزین نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ یکم فروری کو ایلون مسک کا ایک سیاسی دستہ یو ایس ایڈ کے ہیڈکوارٹر میں گھس گیا تھا اور ادارے کی تمام سرگرمیوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ مسک کی ٹیم نے اس ادارے تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا، جس پر یو ایس ایڈ کے ملازمین نے انکار کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق، ایلون مسک کی ٹیم نے خود کو “سرکاری کارکردگی” کے محکمے کا حصہ ظاہر کیا، حالانکہ ان کے پاس کوئی واضح قانونی اختیار نہیں تھا اور یہ عارضی طور پر کام کرنے والے افراد تھے۔ میگزین کا کہنا ہے کہ مسک کو وفاقی بیوروکریسی کے بڑے حصوں کو ختم کرنے، بجٹ میں کٹوتی کرنے، سول سروس میں رکاوٹیں ڈالنے، اور سرکاری ایجنسیوں کو تباہ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

یو ایس ایڈ کی قیادت نے آخرکار مسک کی ٹیم کو کچھ دنوں کے لیے ہیڈکوارٹر میں رہنے کی اجازت دی، جہاں وہ دفاتر کی جانچ پڑتال کرتے رہے، کاغذات کے ذریعے معلومات اکٹھی کرتے رہے اور منیجرز سے سوالات کرتے رہے۔ تاہم جب ٹیم نے ویک اینڈ پر خفیہ معلومات تک رسائی کی کوشش کی، تو یہ معاملہ دھمکیوں تک پہنچا۔ مسک کے افراد نے پولیس افسران کو فون کر کے عمارت خالی کرانے کی دھمکی دی۔

اس کے بعد، ایلون مسک نے اپنے سوشل پلیٹ فارم *ایکس* پر اپنے 215 ملین فالوورز کو بتایا کہ یو ایس ایڈ ایک “مجرمانہ تنظیم” ہے اور اس کے خاتمے کا وقت آ چکا ہے۔ اس کے نتیجے میں اگلی صبح یو ایس ایڈ کی بیشتر سرگرمیاں معطل کر دی گئیں اور اس کے دفاتر دنیا بھر میں بند کر دیے گئے، جس سے عالمی سطح پر انسانی امداد کی فراہمی متاثر ہوئی۔

یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ ایلون مسک کے سیاسی اثر و رسوخ اور ان کی ٹیم کا طریقہ کار کس حد تک طاقتور اور متنازعہ ہو سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں