اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینیٹر مشاہد حسین سید نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ کا تعلق اسلاموفوبیا سےہے، اسلاموفوبیا کا معاملہ صرف سویڈن اور نیدر لینڈ تک محدود نہیں ، ایسے واقعات فرانس ،ہنگری ،ڈنمارک ودیگر یورپی ممالک میں بھی سامنے آچکے ہیں اور اس حوالہ سے یورپی ممالک کا دوہرا معیار ہے، ہولوکاسٹ کا نام لینے پر جیل میں بھیج دیا جاتا ہے، اس پر اظہار رائے کی آزادی کی یاد نہیں آتی۔جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کے خلاف قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئےمشاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کا سینیٹ پہلا ایوان ہے جس نے قرآن مجید کی بےحرمتی اور اسلامو فوبیا کے معاملے کا نوٹس لیا ہے ، اس مسئلے کا تعلق ہمارے مذہبی جذبات سے ہے اور حکومت اور اپوزیشن اس پر متحد ہیں ،مشاہد حسین نے کہا کہ دیگر ملکوں میں اسلامو فوبیا کا سبب ریاست کی پشت پناہی سے نہیں بلکہ بعض انتہا پسند عناصر اس میں کارفرما ہیں لیکن بھارت اور اسرائیل میں اسلامو فوبیا کو ریاستی پشت پناہی حاصل ہے ۔