اہم خبریں

راولپنڈی کا اہم ترین میگا پراجیکٹ نالہ لئی18برسوں سے تعطل کا شکار

راولپنڈی (اے بی این نیوز  )راولپنڈی کا اہم ترین میگا پراجیکٹ نالہ لئی18برسوں سے تعطل کا شکار۔ ہر باربدلتے فیصلوں کے باعث منصوبہ کی لاگت کا تخمینہ میں 142ارب روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔
منصوبہ 17کلو میٹر ہوگا یا19کلو میٹر ،کمرشل زون ہوں گے، سڑک ہو گی یا ایکسپریس وے ہوگا،طے نہ ہوا۔
ہر حکومت اور انتظامی سیٹ اپ میں اس کو بنانے اور راولپنڈی کو بچانے کے نعرے لگتے رہے ہیں۔ منصوبہ مختلف سیاسی کھینچا تانیوں کا شکار ہوکرہر بار سرد خانے میں چلا جاتاہے۔ نالہ لئی کی پہلی باضابطہ سٹڈی جاپان کی جائیکا نے2003میں کی تھی۔
لئی ایکسپریس وے اینڈ فلڈ چینل پرپراجیکٹ پر31 مارچ 2007کو کام شروع کیا گیا تھا۔ ایکنک نے 17اعشاریہ76ارب روپے کے منصوبہ کی منظوری دی تھی۔ جنوری2011کو پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی ہدایت پر منصوبہ بند کردیا گیا تھا۔
2019میں ایک بار پھر نالئی منصوبہ کو پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت 55 ارب روپے میں لانچ کیا گیا۔ 2021میں ایکنک نے نالہ لئی منصوبہ کی لینڈ ایکوزیشن کیلئے24ارب 96 کروڑ 70 لاکھ روپے کا منصوبہ منظورکیا تھا۔
چھ ارب روپے مکانات،کمرشل ڈھانچے اور دیگر کیلئے رکھے گے تھے۔ پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے منصوبہ کی انتظامی منظوری بھی دی۔ 2022میں فیصلہ ہوا ڈی جی آر ڈی اے،سی ڈی اے اور ڈائریکٹر اے آئی سی پر مشتمل جوائنٹ ورکنگ گروپ بنایا جائے۔
159اعشاریہ543ارب روپےکا منصوبہ تین فیز میں مکمل کرنے کی سفارشات پیش کیں گئیں ۔ آج تک منصوبہ کی تعمیر نہ ہونا ایک معمہ بن چکا ہے۔ منصوبے کی تکمیل نہ ہونے سے قومی خزانہ کو مسلسل بھاری بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے۔ نالہ لئی ہر سال مون سون میں راولپنڈی کے نشیبی علاقوں کے مکینوں کیلئے کی مشکلات پیدا کرتا ہے۔

مزید پڑھیں :پاکستان میں طاقت کے زور پر اقتدار پر قبضہ کیا جاتا رہا ،جسٹس اطہر من اللہ

متعلقہ خبریں