اہم خبریں

قرضہ اسی شخص کو ملتا ہے جو اپنے پچھلے قرضے ادا کرتا ہے،پرویز رشید

اسلام آباد (عطاء الرحمن کوہستانی) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما پرویز رشید نےاے بی این نیوز سے خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے ملک کی معاشی صورتحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ پرویز رشید نے کہا کہ ملک میں معاشی حالات میں بہتری آ رہی ہے اور گزشتہ چار سالوں کے مقابلے میں موجودہ معاشی حالات میں نمایاں فرق آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مہنگائی کی شرح 32 فیصد سے کم ہوکر 12 فیصد تک آچکی ہے، جو کہ عوامی سطح پر ایک بڑی تبدیلی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے لوگوں میں مایوسی ختم ہو رہی ہے اور ایک نئی امید کی کرن نظر آ رہی ہے۔
پرویز رشید نے مزید کہا کہ بینکوں سے قرضے لے کر کاروبار کرنے کی شرح سود بھی کم ہو گئی ہے۔ سابقہ دور میں اس پر شرح سود 22 فیصد تھی، مگر اب یہ 11 سے 12 فیصد تک آ چکی ہے، جس سے کاروباری افراد کے لیے قرضے حاصل کرنا آسان ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قرضہ اسی شخص کو ملتا ہے جو اپنے پچھلے قرضے ادا کرتا ہے۔ اگر ورلڈ بینک نے پاکستان کو قرض دیا ہے، تو یہ اس بات کا غماز ہے کہ عالمی ادارہ پاکستان پر اعتماد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، پرویز رشید نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے ورلڈ بینک کے پرانے قرضے واپس کیے ہیں، جس کی بدولت پاکستان کو نئے قرضے مل رہے ہیں۔
پرویز رشید کے مطابق، قرضوں سے اگر تعمیراتی کام کیا جائے اور ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جائیں تو اس سے کاروبار میں اضافہ ہوتا ہے اور معاشی صورتحال مزید مستحکم ہوتی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں معاشی استحکام لایا جائے اور عوام کو بہتر زندگی کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ترقیاتی اقدامات اور قرضوں کی بہتر پالیسی سے پاکستان میں کاروبار اور معیشت کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں :حکومت مذاکرات سےفرار حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے، عمیرنیازی

متعلقہ خبریں