اہم خبریں

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدید احتجاج، کھڑے ہوکر اووو اووو کرتے رہے

اسلام آباد(اے بی این نیوز)قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدید احتجاج، کھڑے ہوکر اووو اووو کرتے رہے اور ڈیسک بجاتے رہے، بعد میں اپوزیشن ارکان کی اکثریت ایوان سے واک آؤٹ کرگئی، کورم کی نشاندہی پر کورم مکمل نکلا،وفاقی وزراء کی جانب سے اپوزیشن پر سخت تنقید۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کے نومنتخب رکن سنجے پروانی نے اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھا لیا،اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ 26 نومبر کو 13 شہری شہید ہوئے،26 نومبر کا کمیشن نہایت ضروری ہے، بعد ازاں اپوزیشن ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر اووو اووو کرکے احتجاج شروع کردیا ،اپوزیشن ارکان کی جانب سے ڈیسک بھی بجائے گئے

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہاکہ سینکڑوں ارب کھا گئے پھر یہاں پر رو رہے ہیں،اسی دوران اپوزیشن ارکان کی اکثریت ایوان سے واک آؤٹ کرگئی جبکہ جے یو آئی ف کے ارکان ایوان میں موجود رہے، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ کیا اس ماحول میں مذاکرات ہو سکتے ہیں؟ یہ خود مذاکرات کے خلاف ہیں، میں تو کہوں گا یہ مذاکرات کو ڈسٹرب کر رہے ہیں ان لوگوں سے بلیک میل نہ ہوں یہ لوگ مذاکرات کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ یہ آپس میں دست و گریبان ہیں ملک سے باہر ان کے نمائندے غیر ملکی ایجنٹوں سے پیسے لیتے ہیں،عمر ایوب کس دادے کے پوتے ہیں کہ یہاں منافقت کرتے ہیں، اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ ہاسپٹل ویسٹ سب سے خطرناک کچرا ہے،سرنجیں ہسپتالوں کے ویسٹ سے نکالی جاتی ہیں،وہ سرنجیں ری سیل ہوتی ہیں ، یہاں کے سرکاری ہسپتالوں کو چیک کرا لیں۔۔۔بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس منگل تک ملتوی کردیا گیا۔

مزید پڑھیں :گورنرفیصل کریم کنڈی کاکے پی قوانین ترمیمی بل 2024 پر دستخط سے انکار

متعلقہ خبریں