اہم خبریں

پاکستان میں 16 جنوری سے پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہوسکتا ہے

کراچی ( نیوز ڈیسک )مہنگائی سے متاثرہ عوام کے لیے ایک اور متوقع جھٹکا، وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت 16 جنوری سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔.
خام تیل کی قیمتوں میں اضافے نے ملک کے اندر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کے خدشات کو جنم دیا ہے۔رپورٹس کے مطابق، 3 سے 5 روپے فی لیٹر کے متوقع اضافے کے ساتھ، کیونکہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔خام تیل کی قیمتیں تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، برینٹ کروڈ فیوچر 0.35 فیصد اضافے کے ساتھ 77.32 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے، جو مسلسل تیسری ہفتہ وار اضافہ ہے۔

قیمتوں کی یہ حرکت موسم سرما کے دوران سپلائی میں رکاوٹ اور توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کے خدشات کے بعد ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بنیادی طور پر عام اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے بجائے سپلائی میں ممکنہ رکاوٹوں کے خدشات ہیں۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نظر ثانی کی تجویز پیش کی ہے، جس کی حتمی منظوری وزیراعظم شہباز شریف اور فنانس ڈویژن کی جانب سے متوقع ہے۔ منظوری کے بعد، نئی شرحیں 16 جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔

پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمتیں۔

یہ اضافہ اس ماہ کے شروع میں حکومت کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کے فوراً بعد ہوا ہے۔ یکم جنوری کو حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 0.56 روپے کا اضافہ کیا، جس سے یہ 252.66 روپے فی لیٹر ہو گئی۔

مزید برآں، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 2.96 روپے کا اضافہ دیکھا گیا، جس سے نئی شرح 258.34 روپے فی لیٹر ہو گئی۔تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ مقامی ایندھن کی قیمتوں میں متوقع اضافے کا ایک اہم عنصر ہے، حکومت کو اب عالمی مارکیٹ کے رجحانات کے مطابق نرخوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایل ٹی لیگ، افتتاحی میچ میں فخر زمان بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام

متعلقہ خبریں