راولپنڈی ( اے بی این نیوز) راناثناا للہ نے کہا ہے کہ سپیکرواپس آجائیں توملاقات سےمتعلق صورتحال واضح ہوگی۔ ملاقات کرانےوالےذمہ داروں کوسپیکرآفس سےہدایات جاناتھیں۔
سپیکرکوایمرجنسی میں جاناتھا اسی لیےسپیکرآفس سےہدایات نہیں گئیں۔
کسی جگہ پرملاقات نہ کرانےکی بات ہوگی تو وہ واضح ہوجائےگی۔ پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتی توہم خوشی سےبات کرناچھوڑ دینگے۔ ہم تووزیراعظم اورپارٹی قیادت کی ہدایت پرہی مذاکرات کررہےہیں۔
کسی بات پرسمجھوتہ ہوجائےتوبہت اچھی بات ہے۔ اگرآج اتفاق رائےنہیں ہورہاتوکل ہوجائےگا۔ بانی پی ٹی آئی کےٹویٹ سےمذاکرات پراثرنہیں پڑناچاہیے۔ خواجہ آصف یااحسن اقبال اتفاق رائے نہ کریں تواس سےفرق نہیں پڑتا۔
پارٹی لیڈرکےکہنےسےمذاکرات پراثرپڑسکتاہے۔ نوازشریف یاوزیراعظم شہبازشریف کچھ کہہ دیں توپھراثرپڑسکتاہے۔ مذاکرات جب تک ہورہےہیں بانی پی ٹی آئی کواحتیاط کرنی چاہیے۔
پارٹی قیادت نےسب کوآن بورڈلےکرہی مذاکرات کی ہدایت کی تھی۔
یہ کہنااسٹیبلشمنٹ نےملاقات کرانےسےروکاہےتواس کومستردکرتاہوں۔ حکومتی کمیٹی وزیراعظم شہبازشریف نےتشکیل دی ہے۔ وزیراعظم کہہ دیں کہ مذاکرات نہ کریں توہم کیاکرسکتےہیں۔
پی ٹی آئی کےممبران کچھ بھی کہیں اس سےمذاکراتی عمل پراثرنہیں پڑتا۔ سپیکرقومی اسمبلی واپس آئیں گےتوآئندہ ہفتےتیسری نشست ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں :پاکستانیوں کو کس کس ملک میں فری انٹری ملے گی،جانئے تفصیلی رپورٹ