سیئول(نیوز ڈیسک )جنوبی کوریا کے مشترکہ تحقیقاتی یونٹ نے معطل صدر یون سک یول کے اس ماہ کے شروع میں مارشل لاء کے قلیل مدتی نفاذ پر گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست کی ہے، ایک اہلکار نے پیر کو بتایا۔
یون پولیس اور کرپشن انویسٹی گیشن آفس برائے اعلیٰ عہدے داروں کی پوچھ گچھ کے لیے متعدد سمن کا جواب دینے میں ناکام رہا ہے جو مشترکہ طور پر اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا اس کا 3 دسمبر کا مارشل لاء کا اعلان بغاوت کے مترادف تھا۔یہ پہلا موقع ہے کہ جنوبی کوریا میں موجودہ صدر کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی گئی ہے۔
درخواست کے بعد سیول کی ایک عدالت یہ فیصلہ کرے گی کہ آیا گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا جائے۔بغاوت ان چند الزامات میں سے ایک ہے جن کے لیے جنوبی کوریا کے صدر کو استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔معطل صدر کے وکیل یون کب کیون نے یونہاپ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ انسداد بدعنوانی ایجنسی کے پاس بغاوت کے الزامات کی تحقیقات کا کوئی اختیار نہیں ہے۔اس نے فوری طور پر رائٹرز کی تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
مزید پڑھیں: سابق امریکی صدر جمی کارٹر انتقال کرگئے،سرکاری اعزاز کیساتھ تدفین کا اعلان