اسلام آباد ( اے بی این نیوز )رہنماپی پی پی شیری رحمان نے کہا ہے کہ رچرڈگرینیل کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے۔ کسی ملک کےاندرونی معاملات میں ایک حد تک مداخلت کی جاسکتی ہے۔
پاکستان پرپہلی باراس طرح کی پابندیاں نہیں لگیں۔ اس سےپہلے بھی پاکستان پر7سے8بارپابندی لگ چکی ہے۔ پابندیوں سےپاکستان پرکوئی فرق نہیں پڑےگا۔ پاکستان کاکبھی ارادہ نہیں رہا کہ وہ امریکاکونشانہ بنائے۔ بھارتی میزائل اگنی کی رینج ہمارے میزائلوں سےزیادہ ہے۔
ڈونلڈٹرمپ کارجحان جنگیں ختم کرنےپرہوتاہے۔ ڈونلڈٹرمپ چاہتے ہیں امریکاکوکسی جنگ کاحصہ نہیں بنناچاہیے۔ ٹرمپ سابق دورمیں بھی جنگوں کےخلاف رہے۔ پاکستان کواپنی خارجہ پالیسی پرنظرثانی کرنی ہوگی۔
امریکاکےساتھ ہمارےسٹریٹجک تعلقات اہمیت کےحامل ہیں۔ یورپ پاکستان کیلئےبہت بڑی منڈی ہے۔ صدرآصف علی زرداری کی کوششوں سےہمیں جی ایس پی سٹیٹس ملا۔ ہماری سفارتکاری ایسی ہونی چاہیے تاکہ وہ مطمئن ہوسکیں۔ ہمیں اپنےجی ایس پی سٹیٹس کوبحال رکھنےکیلئےاقدامات کرنےچاہئیں۔
مزید پڑھیں :کسی ملک کی مدد کے خواہشمند نہیں،بیرسٹر گوہر، ٹرمپ کے نامزد نمائندہ برائے سپیشل مشن کے بیانات کا خیر مقدم کر تے ہیں،وقاص اکرم