اسلام آباد(اے بی این نیوز )صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ہمارے 4ممبران ذاتی مصروفیت کے باعث شریک نہیں ہوئے۔ آج ہم نے تمام اسیران کی رہائی کا مطالبہ حکومت کے سامنے رکھا۔ 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ۔
ہم نے عمران خان کے کیسز کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔ 2جنوری کے بعد مذاکرات کے حوالے سے میٹنگ روزانہ کی بنیاد پرہوگی۔ عمران خان سے ملاقات کا مطالبہ کیا،حکومت نے ہمارے موقف کی حمایت کی۔
مذاکرات کیلئے ہمیشہ پہلی ملاقات غیررسمی ہوتی ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران کمیٹی کے اراکین متنازع بیانات سے گریز کریں گے۔
9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن سے متعلق حکومت کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ مذاکرات میں ہم کسی ڈیل کے نتیجے کیسز ختم کرنے کا مطالبہ نہیں کررہے۔ آج کی ملاقات میں مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی سنجیدگی نظر آئی۔
رہنما تحریک انصاف رؤف حسن نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے فی الحال کچھ کہہ نہیں سکتا۔ مذاکرات کے ذریعے ملک کیلئے بہتر راستہ نکالنے کی کوشش کریں گے۔ اسٹیبلشمنٹ کو بھی آن بورڈ لینا ہے کیونکہ اختیار ان کے پاس ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بغیر ملک میں سیاسی استحکام ممکن نہیں۔ 9مئی اور 26نومبر پر جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا جائے گا۔ پچھلے ڈھائی سال سے ہمارے سروں پر تلواریں لٹک رہی ہے۔
190ملین پاؤنڈ کیس کا کوئی بنیاد نہیں۔
سول نافرمانی کی تحریک پچھلے اتوار سے شروع ہوچکی۔ حکومت مجبوری کی وجہ سے کسی اتحادی کو ناراض نہیں کرسکتی۔ پی ٹی آئی نے کسی بھی اندرونی یا بیرونی طاقت سے مدد کی توقع نہیں کی۔
ذاتی طورپر مجھے حکومت کا کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا۔
مجھے ٹرائل کورٹ سے انصاف کی کوئی امید نہیں۔ اپوزیشن ،حکومت دونوں کو مذاکرات کے حوالے سے سنجیدگی دکھانی چاہیے۔ فاروق ستار نے کہا کہ آج مذاکرات کا سلسلہ شروع ہونا خوش آئند بات ہے۔
پاکستا ن اس وقت کسی قسم کی محاذآرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ وقت سے پہلے مذاکرات کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا۔ مذاکرات کے ذریعے ملکی مفاد میں کوئی اچھا فیصلہ کریں گے۔
مزید پڑھیں :عمران خان جیل میں بے گناہ قید ہیں،حکمرانوں کی انا کی خاطر ملک تباہی کی طرف جارہا ہے،راجہ ناصر عباس