اہم خبریں

ہم کسی سےمذاکرات کرنےکی بھیک نہیں مانگ رہے،حکومت سنجیدہ نہیں،سینیٹر علی ظفر

اسلام آباد (اے بی این نیوز       )سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کےحوالےسےسنجیدہ نہیں ہے۔ ہمیں کہاجاتاتھا کہ پی ٹی آئی مذاکرات پریقین نہیں رکھتی۔
میں نےہمیشہ مذاکرات کےبارےمیں بات کی۔
9مئی کےحوالےسےجوڈیشل کمیشن بنایاجائےیہ ہمارامطالبہ ہے۔ بانی پی ٹی آئی نےبھی مذاکرات کیلئےکمیٹی بنائی ہے۔ ہم کسی سےمذاکرات کرنےکی بھیک نہیں مانگ رہے۔ ہم نےاپنےدروازےکھول دیےہیں حکمران گھبراگئےہیں۔
حکومت خوفزدہ ہے چاہتی ہے لوگ آزادنہ ہوجائیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ حکومت مذاکراتی عمل سےپیچھے ہٹ رہی ہے۔
ہم نےحکومت کےسامنے ا ٓپشن رکھے10روزسےکہہ رہےہیں مذاکرات کریں۔ بانی پی ٹی آئی کو5سوسےزائددن جیل میں ہوچکےہیں۔ ہمارےقائدپہلےسےزیادہ مضبوطی کےساتھ کھڑےہیں۔ جیل میں ایک دن گزارنامشکل ہوتاہےبانی جیل میں رہ کرپرعزم ہیں۔
حکومت کوخدشہ ہے بانی پی ٹی آئی باہرآگئےتوحکومت چلی جائےگی۔ ہمارےقائدقوم کیلئےکھڑےہیں انہیں کسی چیزکی پرواہ نہیں۔ قوم صرف یہ دیکھ رہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کیاکہتےہیں۔ ہم مشکل دورسےگزرچکےہیں اب کسی چیزکی پرواہ نہیں۔ جیل میں بیٹھے لیڈرپرجھوٹےالزامات لگائےجارہےہیں۔
حکومت میں بیٹھےکچھ لوگ ایسےہیں جونہیں چاہتے کہ مذاکرات ہوں۔ بانی پی ٹی آئی نےسول نافرمانی کی بات اوورسیزپاکستانیوں کیلئےکی۔ احتجاج کرناہماراجمہوری حق ہے24نومبرکوہم پرامن تھے۔
بیرسٹرعقیل ملک نے کہا کہ 10مہینے سے باربار مذاکرات کی پیشکش کررہے تھے،پی ٹی آئی لیڈ رشپ کے بیانات میں تضاد ہے۔ مذاکرات کیلئے سنجیدگی دکھانی ہوگی ۔ اچانک پی ٹی آئی کے رویے میں نرمی نے سوالات پیدا کیے۔
پی ٹی آئی کی 2014میں بھی سول نافرمانی کی تحریک ناکام ہوئی تھی۔ پی ٹی آئی کا کوئی بھی احتجاج پرامن نہیں تھا۔ پی ٹی آئی نے تین بار وفاقی دارالحکومت پر حملہ کیا۔ 9مئی اور26نومبر واقعے پرجوڈیشل کمیشن کی حمایت کرتا ہوں۔
پی ٹی آئی نے آسیران سے متعلق جو لسٹ دی تھی اس میں صداقت نہیں۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہورہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی پرجتنے بھی کیسز بنائے گئے وہ قانون وآئین کے مطابق ہے۔
فوادچودھری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کوقیدہوئے5سوسےزائد دن ہوچکےہیں۔ بانی پی ٹی آئی عوام کی خاطرجیل کاٹ رہےہیں۔ جھوٹےکیسزبناکربانی کوزیادہ دیرپابندسلاسل نہیں رکھاجاسکتا۔
بانی پی ٹی آئی پربنائےجانےوالےکیسزسیاسی نوعیت کےہیں۔ حکومت کبھی نہیں چاہےگی کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ یہ لوگ نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی اوراسٹیبلشمنٹ کےتعلقات بہترہوں۔
حکومت اسٹیبلشمنٹ کی مددکےبغیرایک دن نہیں چل سکتی۔
بانی پی ٹی آئی جیل سےباہرآگئےتومعاملات بدل جائیں گے۔ پی ٹی آئی کےاندراس وقت کوئی لیڈرشپ نہیں جومعاملات سنبھال سکے۔

مزید پڑھیں :پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین کی تعداد میں اضافہ، پی ٹی اے نے اعدادوشمار جاری کر دیے

متعلقہ خبریں