لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب میں اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کیا گیا،، پنجاب اسمبلی میں عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی پنجاب 2024ء کا بل کثرت رائے سے منظورہوگیا۔
تفصیلات کےمطابق عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی پنجاب 2024ء کا بل وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا،گورنر پنجاب سے بل کی منظوری کے بعد پنجاب میں ایم پی اے کی تنخواہ پانچ لاکھ روپے ہو جائے گی، سپیشل اسسٹنٹ اور مشیر کی تنخواہ 7 لاکھ ہو گی، پارلیمانی سیکرٹری کی تنخواہ چھ لاکھ، صوبائی وزیر اور سپیکر پنجاب اسمبلی کی تنخواہ دس لاکھ جبکہ ڈپٹی سپیکر کی تنخواہ 8 لاکھ ہوگی۔
تنخواہوں میں اضافہ کے بل پر اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے اعتراض اٹھا دیا،اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے اعتراض لگایا کہ کیا یہ بل پارلیمانی قوانین ایکٹ 1972ء کے مطابق ہے؟ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا یہ بل موجودہ قوانین کے مطابق بالکل درست ہے اور حکومت کا اچھا اقدام ہے۔
علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پورے پنجاب میں میرٹ پر تمام افسران کو لگایا سیاسی مداخلت کسی قسم کی نہیں ہے۔
پی ٹی آئی دور میں جس طرح میرٹ کے خلاف بھرتیاں ہوئیں اب ایسا نہیں ہے،کوئی کام اچھا نہیں کرتا تو اس افسر کو تبدیل کردیا جاتا ہے،پولیس نے کچے کے ڈاکوئوں کے خلاف اچھا کام کیا ڈیوٹی کے دوران جام شہادت پیش کیا۔
مجتبیٰ شجاع الرحمن کا کہنا تھا کہ امن و امان پر بحث پر بتاتے ہیں کہ تو اس وقت ایوان میں بہت کم لوگ ہوتے ہیں، کچے کے ڈاکوئوں کے پاس جدید اسلحہ ہے۔
اب پولیس کی چند مہینوں سے کیپسٹی بلڈنگ اچھی کی جدید اسلحہ دے رہے ہیں تاکہ ان ڈاکوئوں کا مقابلہ کیاجا سکے،حکومت کی کوشش ہے کچے کے علاقہ رحیم یار خان اور راجن پور سے ڈاکوئوں سے عوام کی جان چھڑوائی جاسکے۔