اہم خبریں

نیوی کے سزائے موت پانے والے اہلکاروں کے وکیل کو متعلقہ ریکارڈ تک رسائی دینے کا حکم

اسلام آباد (رپورٹ: محمد ابراہیم عباسی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیوی کے پانچ اہلکاروں کو سزائے موت کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران مجرموں سے متعلقہ ریکارڈ وکیل کو فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس بابر ستار کی سربراہی میں سماعت ہوئی، جہاں عدالت نے متعلقہ انکوائری رپورٹ تک وکیل کو رسائی دینے کی ہدایت کی۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ 9 دسمبر کو صبح 10 بجے وکیل کو متعلقہ دستاویزات تک رسائی دی جائے۔ یہ ہدایت ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل کی موجودگی میں جاری کی گئی۔ نیوی حکام کا کہنا تھا کہ دورانِ ٹرائل متعلقہ دستاویزات فراہم کی گئی تھیں، تاہم مکمل انکوائری رپورٹ قومی سلامتی کے معاملات سے جڑی ہونے کی وجہ سے فراہم نہیں کی جا سکتی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مجرموں سے متعلقہ ریکارڈ نیول ہیڈکوارٹرز میں موجود ہے اور وکیل کو نیول آفس میں آکر ریکارڈ کا معائنہ کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ جسٹس بابر ستار نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ وکیل کو متعلقہ ریکارڈ دیکھنے کے لیے مناسب وقت اور سہولت فراہم کی جائے۔

عدالت نے واضح کیا کہ انکوائری کے بعد جو سفارشات پیش کی گئی ہیں، وہ قومی سلامتی کے معاملات سے متعلق ہونے کے سبب فراہم نہیں کی جائیں گی۔ تاہم، وکیل کو مجرموں سے متعلق انکوائری ریکارڈ دیکھنے کی اجازت دینے میں کوئی قباحت نہیں۔

واضح رہے کہ نیوی کے ان پانچ اہلکاروں کو کورٹ مارشل کے ذریعے سزائے موت سنائی گئی تھی، لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی سزا پر عملدرآمد روک رکھا ہے۔ کیس کی سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کر دی گئی۔
مزید پڑھیں: ایرانی گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیاں، پاکستان نے بڑا قدم اٹھا لیا

متعلقہ خبریں