اسلام آباد( محمد ابراہیم عباسی )اسلام آباد ہائی کورٹ میں امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ وزیر اعظم کو فوری طور پر سمری ارسال کی جائے تاکہ امریکہ جانے والے وفد کے اخراجات کے تعین کا فیصلہ کیا جا سکے۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے دلچسپ ریمارکس دیتے ہوئے کہا، اگر سمری وزیر اعظم تک نہیں پہنچتی تو اس پر پی ٹی آئی لکھ دیں، جلدی پہنچ جائے گی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت کی طرف سے وفد کے لیے کسی نمائندے کا تعین نہیں کیا گیا اور اب تک آفیشل ویزا بھی جاری نہیں ہوا۔ وکیل نے کہا کہ پہلے انوشہ رحمان کا نام آیا، مگر اب وہ نہیں جا رہیں، پھر عرفان صدیقی کا ذکر ہوا، لیکن وہ بھی وفد میں شامل نہیں ہیں۔
سماعت کے دوران ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو سمتھ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے، تاہم انٹرنیٹ سست روی کے باعث ان کی آواز سنائی نہیں دی۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے پی ٹی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکیا پی ٹی اے بتائے گا کہ موبائل فون کے بعد اب انٹرنیٹ بھی بند کیا گیا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ صرف موبائل انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے۔
امریکی وکیل نے عدالت کو یقین دلایا کہ موجودہ حالات میں دورے کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں: سینئر صحافی مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ معطل