اسلام آباد اے بی این نیوز )وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ذاتی طورپرچاہتاہوں کہ مذاکرات ہونےچاہئیں۔ یہ نہیں ہوسکتاپہلےدھمکیاں دیں اورپھرمذاکرات کی بات کریں۔
وزیراعلیٰ کےپی،آئی جی اورچیف سیکرٹری سےروزانہ رابطہ رہتاہے۔
کرم ایجنسی میں آج38لوگ شہیدہوئےہیں۔ ابھی خیبرپختونخواسے15پلاٹون کی درخواست آئی ہے۔ افغان شہری پاکستان میں لاکھوں کی تعدادمیں موجودہیں۔ افغانوں کےحوالےسےچیف کمشنراورآئی جی اسلام آبادلائحہ عمل دینگے۔
پاکستانی احتجاج کرتےہیں توسمجھ آتاہےلیکن افغان احتجاج کیوں کررہےہیں؟ مذاکرات کب ہورہےہیں،جب ہونگےتوتب ڈیڈلائن ہوگی۔ وزیراعلیٰ کےپی اوربیرسٹرگوہرکل اورپرسوں بھی بانی پی ٹی آئی سےملےہیں۔
ان کی خواہش ہے کہ مذاکرات ہونےچاہئیں توبات کریں۔ ایک طرف دھرنےدیں اوردوسری طرف مذاکرات یہ کسی صورت ممکن نہیں۔ احتجاج سےکوئی نہیں روکتاجہاں جہاں آپ ہیں وہاں کریں۔
حکومت کےان سےکوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔