اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) عمران خان کی توشہ خانہ کیس ٹو میں ضمانت منظور ل، اسلام آباد ہائیکورٹ کا عمران خان کو رہا کرنے کا حکم،عدالت کا عمران خان کی دس دس لاکھ مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔ عمران خان کی آئی کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور ، بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ۔
قبل ازیں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان نے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کے لیے تاخیری حربے استعمال کئے۔
ہم ٹرائل کورٹ کے حوالے سے بھی ملزمان کا کنڈکٹ ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں۔ انعام اللہ خان کو 2019 میں ہائوس ہولڈ کنٹرولر وزیراعظم ہاؤس تعینات کیا گیا۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر انعام اللہ کا بیان عدالت سامنے رکھ دیا۔
صہیب عباسی کا بیان انعام اللہ شاہ کے بیان کو سپورٹ کرتا ہے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر صہیب عباسی کا بیان پڑھ رہے ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیئے کہ یہ کہیں لکھا ہے کہ اصلی قیمت ہونی چاہیے۔ نہیں مائی لارڈ ایسا کہیں نہیں لکھا۔
یہ کہیں لکھا ہے کہ اصلی قیمت ہونی چاہیے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ نہیں مائی لارڈ ایسا کہیں نہیں لکھا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ پہلے بیانات نیب کے قوانین کے مطابق 164 ریکارڈ کیے گئے۔ اب یہ بتائیں ایف آئی اے کے پاس کیس آنے بھی 164 کا بیان کیسے ریکارڈ ہو گا۔
اب ٹرائل کورٹ کے سامنے 164 کے بیانات ریکارڈ ہوں گے۔ جن 3کسٹمز افسران نے قیمت غلط لگائی اُن سے متعلق کیا کارروائی ہوئی؟ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ کسٹمز افسران سے کوتاہی ہوئی لیکن وہ کریمنل مس کنڈکٹ نہیں تھا۔
نیب کی جانب سے اُن افسران کے خلاف کوئی محکمہ جاتی کارروائی کی سفارش نہیں کی گئی۔ کمرہ عدالت میں قہقہہ گونجا،جسٹس حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ چلیں کہہ دیتے ہیں کہ وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ
بشریٰ بی بی نے اس عدالت سے ضمانت لینے کے بعد اس کا غلط استعمال کیا۔ بشری ٰبی بی ضمانت لینے کے بعد ٹرائل کورٹ میں پیش ہی نہیں ہو رہیں۔ بشری ٰبی بی کے پیش نہ ہونے پر فرد جرم عائد نہیں ہو رہی۔ جسٹس حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ بشری ٰبی بی پیش نہیں ہو رہیں تو ضمانت منسوخی دائر کریں۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے اس پر نوٹس جاری کر رکھا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظوراسلام اباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹو میں ضمانت منظور کر لی
مزید پڑھیں :
ادھر دوسری جانب عمران خان کی عبوری ضمانت مسترد، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ .لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی تمام مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں ہونے والی سماعت کے دوران عمران خان کی بہن نورین نیازی کی جانب سے درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست پر غور کیا گیا۔ سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں 62 اور پنجاب میں 54 مقدمات درج ہیں۔ پنجاب اور وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ رپورٹس میں واضح کیا گیا کہ:
– پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی بانی کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا۔ – اسلام آباد پولیس نے عمران خان کے خلاف 62 مقدمات درج کیے ہیں۔ – پنجاب میں ان کے خلاف 54 مقدمات کا اندراج ہو چکا ہے۔
نورین نیازی کی درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف بلاجواز مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ تمام مقدمات میں عبوری ضمانت دی جائے اور کسی نامعلوم کیس میں گرفتاری سے روکا جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد پی ٹی آئی کے بانی کی تمام مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو گرفتاری سے قبل ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کرنا ہوگا۔ مزید برآں، عدالت نے تمام رپورٹس کی روشنی میں درخواست کو نمٹا دیا۔
یہ فیصلہ پاکستان کی سیاسی صورتحال میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے، جہاں سابق وزیراعظم کے خلاف مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں :بنوں، چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، خوارج سے مقابلے میں 12 جوان شہید