اسلام آباد (اے بی این نیوز)سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ احتجاج بھرپورطریقےسےکیاجائےگا۔ 24نومبرکیلئےہماری تیاری مکمل ہے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کوبانی سےملنےنہیں دیاجارہاتھا۔
اپنےقائدکےحکم پرلبیک کہیں گے۔ احتجاج کی کال بانی پی ٹی آئی کےعلاوہ کوئی موخرنہیں کرسکتا۔ مذاکرات ہوں یانہ ہوں24تاریخ کی کال واپس نہیں لی جائےگی۔ علی امین گنڈاپورکسی کےپیغام لےکرنہیں گئے۔ بات ا ن سےکی جاتی ہے جن کےپلے بھی کچھ ہو۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
بشریٰ بی بی کاسیاست سےکوئی تعلق نہیں۔ بشریٰ بی بی صرف بانی کاپیغام کارکنوں کوپہنچارہی ہیں۔ ہمارےمخالفین منفی باتیں کرکےناکام کوشش کررہےہیں۔ کوشش جاری ہے24نومبرکےحوالےسےلوگوں کومتزلزل کیاجائے۔
ہمارےلوگوں کوبانی پی ٹی آئی سےملنےنہیں دیاجاتا۔ 9مئی سے8فروری تک جوبانی کیساتھ کھڑا ہےاسےکسی امتحان کی ضرورت نہیں۔ ہراحتجاج پرہم این ایز،ایم پی ایزکوویڈیوبنانےکاہم خودکہتےہیں۔
حکومتی وزیرقوم کےبچوں کوڈرانےکی کوشش کررہےہیں۔ طلباسےکہتاہوں احتجاج کرناآپ کاآئینی حق ہے،حکومت کچھ نہیں کرسکتی۔ بانی پی ٹی آئی سےکسی سیاستدان کاموازنہ نہیں کیاجاسکتا۔
ہمارالیڈرجیل میں بیٹھاہے ان کےلیڈروں کی طرح باہرنہیں گیا۔
راہنماپیپلزپارٹی ندیم افضل چن نے کہا کہ جمہوریت کوبھی چلاناہےاس لیےحکومت کیساتھ کھڑےہیں۔ پنجاب میں پیپلزپارٹی کےلوگوں کےکام نہیں ہورہے۔
ہمارےورکرزکوپنجاب میں کام نہیں کرنےدیاجارہا۔
ہماری خواہش ہے کہ حکومتی اتحادزیادہ دیرنہ چلے۔ لیڈرشپ کےساتھ میٹنگ میں اپنےتحفظات کااظہارکریں گے۔ اپنی قیادت سےگزارش ہے اس اتحادسےجان چھڑائیں۔
ہم حکومت کوسپورٹ کررہےہیں سپورٹ نہیں کرتا۔
چاہتےہیں ہمارےورکرکوتوسزا نہ د یں،پاکستان پیپلزپارٹی کےورکرزکوپکڑاجارہاہے۔ اپنےآپ کوموجودہ حالات میں ڈیموکریٹک نہیں سمجھتا۔ سیاسی جماعتوں کوآپس میں بیٹھ کربات کرنی چاہیے۔
سب اقتدارکی لائن میں کھڑےہیں بانی جیل میں بیٹھ کرانتظارکررہےہیں۔
حکومت کوجیسےچلایاجارہاہےایسےملک نہیں چلتے۔ کسانوں پر مزیدنئےٹیکس لگائےجارہےہیں سمجھتاہوں یہ غلط ہے۔ اپنی بیماری،علاج اوربچوں کی شادیوں کیلئےکسان زمینیں بیچ رہےہیں۔
آئین کی مضبوطی کیلئےپی ٹی آئی کوسیاسی جماعتوں سے بات کرنی چاہیے۔
سیاسی جماعتوں سے بات کیےبغیرمعاملات آگےنہیں بڑھ سکتے۔ سیاستدانوں ان حالات میں اکٹھے نہ بیٹھےتوپھراللہ ہی حافظ ہے۔ مذاکرات کیلئےتمام جماعتوں کوایک ساتھ بیٹھناپڑےگا۔
پنجاب حکومت ہمارےساتھ کیےگئےمعاہدوں کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
جمہوریت کیلئےہم اس حکومت کوچلاناچاہتےہیں۔ پیپلزپارٹی ن لیگ کی سپورٹ کرکےاپناسیاسی نقصان کررہی ہے۔ مسلم لیگ(ن)1990کی طرح بیساکھیوں والی سیاست کرناچاہتی ہے۔
بےشک اسمبلی فارم47والی ہو ہم چاہتےہیں کہ حکومت چلے۔
مزید پڑھیں :وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے